ملک میں غذائی اجناس میں حرام چیزوں کی شنا خت کا کوئی اہتمام نہیں، وزارت سا ئنس و ٹیکنالوجی کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف
ملک میں حرام اشیاء سے بنی چاکلیٹ ، لپ سٹک ، ٹوتھ پیسٹ ، برگرز، پیزا، سرعام فروخت ہو رہی ہے، اس پر کوئی کنٹرول نہیں ، حلال فوڈ اتھارٹی کے دوسال قیام کے باوجود ابھی تک ڈائر یکٹر جنرل ہے اور نہ ہی عملہ ، اس کی وجہ سے مشکوک چیزوں کی روک تھام ممکن نہیں، وزارت سا ئنس و ٹیکنالوجی حکام کی قائمہ کمیٹی میں بریفنگ
منگل 12 جون 2018 17:32
(جاری ہے)
چئیرمین کمیٹی مشتاق احمد نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں سائینس کا عمل دخل بہت زیادہ ہو گیاہے۔ ایسے ممالک اس وقت سپر طاقت بن رہے ہیں جن کے پاس اپنے کوئی قدرتی وسائل نہیں ہیں دنیا بھر میں سائینس و ٹیکنالوجی پر اپنی جی ڈی پی کا دو سے چار فی صد استعما ل کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں یہ شرح صفر فی صد ہے۔
اس وقت ملک میں انرجی اور پانی کے کرائسزسر پر ہیں پانی کی قلت کی وجہ سے 2025میں پانی کی راشننگ شروع ہو جائے گی ۔ ایٹم ، فوج اور معاشی صلاحیت ملک کو اس وقت آگے نہیں لے جا سکتی جب تک ہم سائینس و ٹیکنالوجی پر عبور نہیں حاصل کر سکتیں ۔ وزارت ہمیں نتائج دئیں ةا ہم آپ کے وسائل حل کریں گے ۔ وفاقی سیکرٹری یاسمین مسعود نے کمیٹی کو بتا یا ہر حکومت نے وزارت کو نظر انداز کیاوزارت کے 16شعبے ہیں ہمارا مقصد سائینس کی پرموشن کرنی ہے ۔ اس وقت وزارت کے زیر اہتمام کامسٹیس ، نیو ٹیک اور نسٹ کام کر ہی ہیں ۔ جائنٹ سیکرٹری الیاس نے بتایا کہ وزارت کا سالانہ بجٹ 2011/2012میں 4.72بلین روپے تھی جو اب بڑھ کر 2018میں 8.814بلین روپے ہیں جس میں ترقیاتی کاموں کے لئے 2.497روپے مختص ہیں ۔ وزارت نے فنانس سے ترقیاتی کاموں کے لئے ڈیمانڈ چار بلین روپے کی تھی لیکن ملے اڑھائی بلین روپے ۔ چئیرمین پی ایس سی آر راحیل قمر نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت پاکستان کی نسبت انڈیا سری لنکا کا بجٹ وزارت سائینس وٹیکنالوجی کا زیادہ ہے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت ملک کا 60فی صد پانی ضائع ہو رہاہے۔ سمندر کے پانی کی وجہ سے اندرون سندھ کیلاکھوں ایکڑ زمین بنجر ہو رہی ہے ۔ بلوچستان کے 1500کاریز بچ گے ہیں جبکہ 300ضائع ہو چکے ہیں ۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ پانی صاف کرنے کی مشین کے چھوٹے پلانٹ 4200روپے میں بنا کر دے رہے ہیں ۔ پانی کا بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے زیر زمین پانی کا 40فی صد پانی گر چکا ہے ۔ استعمال شدہ پانیکو ری سائیکل کر کے استعمال کیا جا سکتاہے اس وقت یورپ ، امریکہ اور انڈیا میں یہ طریقہ جاری ہے ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ دنیا بھر میں اس وقت 7.9فی صف حلال خوراک استعمال ہو رہی ہے جس میں پاکستان کا حصہ فی صد ہے۔ حلال و حرام کا فرق مٹانے کے لئے دنیا بھر میں 1600بار کوڈ بانئے گے ہیں اس کو ڈیکوڈ کرکے کے معلوم ہو سکتاہے کہ مجوزہ خوراک حلال ہے کہ حرام سور کے گوشت اور چربی سے 375آٹمز بنے ہوئے ہیں لپ سٹک ، ٹوتھ پیسٹ ، برگرز ، پیزا، برگرز حرام اشیاء سے بنے ہوئے ہیں ۔ جنہیں ملک بھر میں کھایا جا رہاہے۔ حلال فوڈ اتھارٹی کو بنے دو سال ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک نہ تو ڈی جی اور نہ ہی عملہ تعینات کیا گیا ہےمزید قومی خبریں
-
چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور وفود کی ملاقاتیں
-
اسلام آباد، ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں 25فیصد اضافہ
-
پاکستان بیورو برائے شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ جاری ،قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر 1.39 فیصد کی نمایاں کمی
-
ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کی کارروائی،ڈاکو گرفتار ، چھینی گئی رقم 6 لاکھ روپے برآمد
-
کامن ویلتھ یوتھ سیکرٹریٹ پاکستان میں بننے سے نوجوانوں کو 56ممالک تک رسائی ہو گی، رانا مشہود احمد
-
عدالت کا سیل کردہ تندور ڈی سیل اور گرفتارلوگوں کو رہا کرنے کا حکم
-
سپریم کورٹ،نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل،سماعت 14مئی کوہوگی
-
اسلام آبادجیل تعمیر کا پہلا مرحلہ ریکارڈ 6 ماہ کی مدت میں مکمل کیا جائے گا،وفاقی وزیر داخلہ
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے طلبہ کیلئے لیپ ٹاپ سکیم کی منظوری دیدی
-
شمالی وزیرستان، لڑکیوں کے نجی اسکول کو دھماکے سے اڑا دیا گیا
-
پا کستا ن کے تیسرے بڑے شہر فیصل آبا د میں ڈکیتی‘ راہزنی اور چوری کی وارداتوں کا سلسلہ جاری
-
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کاگوادر میں معصوم مزدورں کے قتل پر افسوس کا اظہار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.