حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میںذیابیطس کے نادار مریضوں کو مفت انسولین کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے، ڈاکٹر اے ایچ عامر

منگل 12 جون 2018 19:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جون2018ء) حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میںذیابیطس کے نادار مریضوں کو مفت انسولین کی فراہمی کی غرض سے انسولین برائے زندگی کے کامیاب اور حوصلہ افزاء نتائج سامنے آنے کیوجہ سے اس پروگرام کو چار ماہ کے طویل وقفہ کے بعدمزیدتین سال کیلئے توسیع دی گئی ہے جس سے صوبے کے بھر مختلف ا ضلاع میں13ہزار سے زائد رجسٹرڈ مریض مفت دوا وصول کر رہے ہیں۔

انسولین کی مفت فراہمی کے باعث علاج میں بڑی حد تک سہولت میسر آئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے صوبے میں ذیابطیس کے مریضوں کو علاج کی غرض سے 2014 میں انسولین برائے زندگی منصوبے کا آغازکیا گیا تھا۔جس کے تحت صوبے کے 12 اضلاع میں16 سنٹرز بنائے گئے ، جہاں سے رجسٹرڈ مریضوں کو انسولین کی مفت فراہمی جا ری ہے۔

(جاری ہے)

جنھیں انکی ضرورت کے مطابق انسولین فراہم کی جارہی ہے، صوبے میں مریضوں کی رجسٹریشن اور انھیں دوا کی فراہمی کے تمام مراحل کمپیوٹرائزڈ طریقہ کار کے مطابق عمل میںلائی جا رہی ہے، صوبے میں مریضوں کی رجسٹریشن کے طریقہ کار کے 2 ٹا ئپ واضع ہے جس میں ٹائپ ون میں ذیابیطس مریضوں کے شناختی کارڈ کی کاپی اور ڈاکٹر کی پرچھی کا ہونا ضروری ہے، اور ٹائپ ٹو میں ذیابیطس کے مریضوں کے شناختی کارڈ کی کاپی،ذکو--ة فارم اور ڈاکٹر کی پرچھی کا ہونا ضروری ہے۔

انسولین فارلائف اور ڈی ٹاک کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اے ایچ عامر کے مطابق اس منصوبے کے تہت ابتدائی طور پر خیبرپختونخواں کے 16 اضلاع ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، لیڈی ریڈنگ ہسپتال،خیبر ٹیچنگ ہسپتال، ہریپور ، بنوں، کرک ، سوات، صوابی، چترال، ایبٹ آباد، مانسہرہ، نوشہرہ، مردان، ڈی آئی خان، سوات ، کوہاٹ، تیمرگرہ میں دوبارہ شروع کیا گیاہے، جس میں انسولین کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے ، جولائی کے بعد کولیسٹرول کنٹرول اور اس سے جڑے دیگر امراض کی ادویات فراہم کی جائے گی۔

گورنمنٹ کیجانب سے اسی پروگرام کے زریعے ضلع سطح پر ٹاسک فورس کے ماتحت ڈاکٹروں کے لیے ٹرینگ پروگرام کا آغاز انشاء اللہ جولائی میں شروع کر دیا جائے گا ۔ جس میں تمام ہسپتالوں کے سربراہان کو مطلع کر دیا گیا ہے تا کہ وہ اپنے ادارہ سے فوکل پرسن نامزد کر دے جو کہ اس ٹرینیگ کا حصہ بنے گا ۔ ساتھ ہی شوگر کے طریقہ علاج میں کوتاہی کی صورت میںخطرات کے بارے میں آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر اے ایچ عامر کا کہنا ہے جبکہ ان اضلاع میں ڈاکٹروں کی استعداد بڑھانے کیلئے تربیتی پروگرام بھی منصوبے کا حصہ ہونگے، تاکہ ذیابیطس جیسے خطرناک مرض پر قابوپانے میں ہرمعالج بھرپور اور موثر کردار ادا کر سکے ۔ٹاسک فورس کے زیرنگرانی ذیابطیس آگاہی اور شوگر کے مریضوں کے لئے ڈاکٹرو کی تربیت اور تمام ادویات کی فراہمی کو یقنی بنایا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :