گورننس اینڈ پالیسی پراجیکٹ کی بدولت عوام کا حکومتی اداروں پر اعتماد بڑھ رہا ہے،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات حافظ عبدالباسط

بدھ 27 جون 2018 17:51

کوئٹہ۔27جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات حافظ عبدالباسط نے کہاہے کہ گورننس اینڈ پالیسی پراجیکٹ صوبے میں متوقع آمدنی کے وسائل کو دریافت کرنے، عوامی شعبوں میں حکومت کے اداروں کی اصلاحات اور استعداد کار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جس کی بدولت عوام کا حکومتی اداروں پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔

یہ بات ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات حافظ عبدالباسط نے جی پی پی کے صوبائی دفتر کے دور ے کے موقع پر کہی۔ کوآرڈینیٹر جی پی پی محفوظ علی خان نے پراجیکٹ کے حوالے سے تعارفی سیشن کے موقع پر بتایا کہ ا دارے کا بنیادی مقصدبھی حکومتی اداروں کی استعداد کار جن میں خدمات پر سیلز ٹیکس اور عوامی مالیاتی نظام کی بہتری اور عوام کو بہتر خدمات پہنچانا ، تعلیم اور آبپاشی کے معاملات میں معاونت گورنینس اینڈ پالیسی پروجیکٹ کا اولین مقصد ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کے بلوچستان ریونیو اتھارٹی پروجیکٹ کے تحت بننے والا ایک ادارہ ہے جس نے انتہائی مختصر وقت میں صوبے کیلئے 6.7 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا ہے جو کہ صوبے کی تاریخ میں ایک ریکارڈ جمع شدہ ٹیکس ہے۔محفوظ علی خان نے بتایا کہ جی پی پی محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے اشتراک سے پی ایس ڈی پی آٹومیشن پر کام کر رہا ہے جس سے ترقیاتی منصوبوں میں مزید شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے اور عوامی وسائل کے درست استعمال میں اضافہ ہوگا اس پروجیکٹ کے تحت حکومت بلوچستان نگرانی اور تشخیص کے نظام کو بہتر بنا کرعوامی منصوبوں کے بارے میں معلومات اور نگرانی کو بہتر بنائے گی تاکہ عوامی منصوبوں کی نگرانی بہتر انداز میں ہوسکے اور فنڈز کی ضیاء کی روک تھام ہوسکے۔

چیف آف فارن اور جی پی پی کے فوکل پرسن ایڈ مجیب الرحمن نے مزید بتایا کے اس پروجیکٹ کے تحت منتخب شدہ ادارے جن میں صوبائی محتسب، انسداد بدعوانی کا دارہ، بلوچستان بورڈ اف انویسٹمنٹ ، بلوچستان رینویو اتھارٹی اور محکمہ تعلقات عامہ کے ساتھ تعاون کریگا تاکہ حکومت کے ان اداروں کی استعادت کار کو بڑھایا جاسکے ۔ اس موقع پرایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات نے پروجیکٹ کی تعریف کرتے ہوئے کام میں دلچسپی کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ محکمہ اپنے تمام وسائل کو بروکارلائیگا اور عوامی خدمات کو اپنا اولین ترجیح ہوگی۔