چیف جسٹس کو کوئی حق نہیں کہ کھلی عدالت میں ججز کی تضحیک کریں ‘ جسٹس شوکت صدیقی

مذاق بنا لیا ہے کہ کسی کا چہرہ اچھا نہیں لگتا اور اس کی تضحیک شروع کر دیں ، وہ ہماری عزت نہیں کریں گے تو ہمیں بھی اپنے ادارے کے دفاع کیلئے جواب دینے کا حق ہے ،ْ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے ریمارکس

جمعہ 29 جون 2018 15:20

چیف جسٹس کو کوئی حق نہیں کہ کھلی عدالت میں ججز کی تضحیک کریں ‘ جسٹس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2018ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہاہے کہ چیف جسٹس کو کوئی حق نہیں کہ کھلی عدالت میں ججز کی تضحیک کریں ، مذاق بنا لیا ہے کہ کسی کا چہرہ اچھا نہیں لگتا اور اس کی تضحیک شروع کر دیں ، وہ ہماری عزت نہیں کریں گے تو ہمیں بھی اپنے ادارے کے دفاع کیلئے جواب دینے کا حق ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس سے دردمندانہ اپیل کرنا چاہتا ہوں، چیف جسٹس کو حق حاصل ہے کہ کہ وہ ہمارے قانون کے خلاف دیے گئے فیصلوں کو کالعدم قرار دیں لیکن چیف جسٹس کو کوئی حق نہیں کہ اوپن کورٹ میں ججزکی تضحیک کریں۔ چیف جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ وہ ہماری عزت نہیں کریں گے تو ہمیں بھی اپنے ادارے کے دفاع کیلئے جواب دینے کا حق ہے،جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ مذاق بنا لیا ہے کہ کسی کا چہرہ اچھا نہیں لگتا اور اس کی تضحیک شروع کردیں۔