سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کے ساتھ کھڑے ہیں، فاروق ستار

مکینوں کی بے دخلی کے عدالتی فیصلے کے حوالے سے ایم کیو ایم کی لیگل ایڈ کمیٹی علاقے کی عوام کے ساتھ مل کر مشاورت کررہی ہے، میڈیا سے گفتگو

اتوار 1 جولائی 2018 21:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2018ء) اہلیان ایف سی ایریا کی جانب سے اتوار کو لیاقت آباد چار نمبر شاہراہ پر اسٹیٹ آفس کی جانب سے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف پرامن عوامی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں ریٹائرڈ ملازمین، ان کے اہل خانہ شامل تھے۔ پرامن احتجاجی مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے کہ ''اسٹیٹ آفس کی غنڈہ گردی بند کرو'' ''پاکستان کے معماروں کے سروں سے چھت کا سائبان چھیننے والا اسٹیٹ آفس نامنظور، نامنظور'' ''بیوائوں اور ریٹائرڈ افراد سے سرکاری مکانات خالی کروانے کا سلسلہ بند کیا جائی''۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سماجی رہنمائوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل کیپٹل ایریا اور دیگر وفاقی رہائشی کالونیوں کے ریٹائرڈ ملازمین اور ان کے اہل خانہ قانون کے مطابق سرکاری مکانات اور فلیٹوں میں رہ رہے ہیں۔

اسٹیٹ آفس ان سے قانون کے مطابق کرایہ وصول کرتا ہے۔ اسٹیٹ آفس کے حکام نے عدالت کو غلط اعداد وشمار فراہم کئے ہیں اور عدالت کو غلط بریفنگ دی گئی ہے۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین اور ان کے اہل خانہ برسوں سے ایف سی ایریا اور دیگر وفاقی رہائشی کالونیوں میں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن لوگ ہیں۔ قیام پاکستان کے سلسلے میں ہمارے بزرگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

ہمیں سازش کے تحت گھروں سے محروم کرنا زیادتی ہے۔ اہلیان علاقہ کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان سے انسانی ہمدردی کے نام پر اپیل کی گئی کہ وہ اس معاملے پر رحم کریں اور وفاقی رہائشی کالونیوں کے مکینوں کو بھی سنا جائے ۔ ہم قانون کے مطابق ان مکانات میں رہ رہے ہیں۔ اسٹیٹ آفس کو مکانات خالی کرانے سے روکا جائے۔ اہلیان علاقہ نے کہا کہ ہم جلد سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل کریں گے۔

انہوں نے اسٹیٹ آفس کو متنبہ کیا کہ اگر جبری طور پر سرکاری مکانات پر ریٹائرڈ ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو نکالا گیا تو اسٹیٹ آفس کے خلاف عوام قانونی چارہ جوئی کے علاوہ پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور پیپلز پارٹی کے رہنما ظفر صدیقی نے ایف سی ایریا کے مکینوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرے میں شرکت کی۔

دونوں مظاہرین کے ساتھ جا کر زمین پر بیٹھ گئے تاہم انہوں نے مظاہرے سے خطاب نہیں کیا۔ مظاہرین کے منتظمین کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی اور مذہبی پروگرام نہیں ہے۔ یہ عوامی پرامن احتجاج ہے۔ سیاسی جماعتیں ہم سے اظہار یکجہتی تو ضرور کریں تاہم ہم انہیں یہ پلیٹ فارم سیاسی طور پر استعمال کرنے نہیں دیں گے۔ مظاہرہ ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کی وفاقی رہائشی کالونیوں کے مکینوں نے قیام پاکستان سے استحکام پاکستان تک قربانیاں دی ہیں۔

ہم سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مکینوں کی بے دخلی کے عدالتی فیصلے کے حوالے سے ایم کیو ایم کی لیگل ایڈ کمیٹی علاقے کی عوام کے ساتھ مل کر مشاورت کررہی ہے اور اس عدالتی فیصلے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جلد نظر ثانی کی اپیل دائر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مکینوں کو ہر ممکن قانونی اور اخلاقی تعاون کریں گے۔ ہم ا نہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان ملک کے ہر شہری کے لئے نکلتے ہیں۔ وہ عوامی مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان مکینوں کو بھی سنیں۔ انہوں نے ایک شعر پڑھتے ہوئے کہا کہ ''دیوار کیا گری کچے مکان کی ، لوگوں نے راستہ بنالیا''۔ انہوں نے کہا کہ ہم انشا اللہ کسی مکین کا گھر خالی نہیں ہونے دیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ظفر صدیقی نے کہا کہ پارٹی کی ہدایت پر آیا ہوں۔ ہم وفاقی رہائشی کالونیوں کے مکینوں کے ساتھ ہیں۔ پیپلز پارٹی انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔