مقبوضہ کشمیر ‘شہید نوجوانوں کی میتیں انکے اہلخانہ کے حوالے کرنیکا مطالبہ

ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی وکلا ء کے خلاف این آئی اے کی کارروائیوں کی مذمت

بدھ 4 جولائی 2018 12:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی طرف سے بار سے وابستہ ارکان کے گھروں پر چھاپوں اور انہیں پوچھ گچھ کیلئے نئی دلی طلب کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے ترجمان نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں کہا کہ این آئی کے اہلکاروں نے گزشتہ برس ایڈووکیٹ عبدالرحیم راتھر اور انکے بیٹے مبشر احمد کے گھروں پرچھاپہ مار کر انکے لیپ ٹاپ اور موبائل فون قبضے میں لیے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ اب ایک برس بعد این آئی اے نے ساٹھ سالہ عبدالرحیم وانی کو نئی دلی میں اپنے ہیڈکوارٹرز میں طلب کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا کہ عبدالرحیم سے نئی دلی بلانے کے بجائے سرینگر میں بھی پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے ۔بیان میں عالمی برادری سے کہا گیا کہ وہ این آئی اے کو وکلا کے خلاف نامناسب کارروائیوں اوچھے ہتھکنڈوں سے روکے۔دریں اثنابار ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع کپواڑہ میں جعلی مقالبے میں شہید کیے جانے والے سرینگر اور کولگام کے دو نوجوانوں کی میتیں انکے اہلخانہ کے حوا لے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا دونوں شہداء کے اجساد خاکی فوری طور پر انکے لواحقین کے حوالے کیے جائیں اور اس حوالے سے قابض انتظامیہ کے تاخیری حربے بلا جواز ہیں۔