کم بچے پیدا کرنے والی خواتین کے لئے بڑا اعلان کر دیا گیا

جو خواتین کم بچے پیدا کریں گی انہیں موبائل فون دیں گے، نگران وزیر صحت سندھ نے اعلان کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 4 جولائی 2018 17:07

کم بچے پیدا کرنے والی خواتین کے لئے بڑا اعلان کر دیا گیا
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 جولائی 2018ء) :کم بچے پیدا کرنے والی خواتین کے لئے بڑا اعلان کر دیا گیا ۔گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں بڑھتی آبادی کیخلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران سماعت صوبائی وزیر صحت سندھ نے کم بچے پیدا کرنےو الی خواتین کو موبائل فون دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا مردوں کو بھی کوئی سہولت دی جائے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ موبائل کمپنیوں کے فائدے کی بات کر رہے ہیں۔لیکن 3ہزار کے موبائل اور 2ہزار کے سولر پینل پر شاید کوئی اتنا بڑا کام نہ کرے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے فواد حسن فواد کے سے کہا کہ اب آپ کے ساتھ میرے تعقات اچھے ہوں گئے ہیں آپ رہنمائی کریں کہ آبادی کے بڑھتے ہوئے مسئلے پر قابو کیوں نہیں پایا گیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے اسی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے کہ بچے کم پیدا کرنا اسلام کیخلاف ہے یہ ہم کس چکرمیں پھنس گئے؟ کیا ملک اس قابل ہےکہ ایک گھرمیں7 بچے پیدا ہوں؟انہوں نے کہا کہ آبادی میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ آبادی کوکنٹرول کرنے کیلئےعوامی آگاہی مہم بھی بالکل صفرہے۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ آبادی کی شرح میں بے تحاشا اضافہ بم ہے۔

لیکن یہاں آبادی کیلئے کوئی کام نہیں کیا گیا۔ آبادی کوکنٹرول کرنے کیلئےعوامی آگاہی مہم بھی بالکل صفرہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایوب خان دورحکومت میں بھی آبادی کو کنٹرول کرنے کی پالیسی تھی۔ وفاقی حکومت نے آبادی کوکنٹرول کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا جبکہ چین نے اپنی آبادی کنٹرول کی ہے ہمارے ہاں آبادی کوکنٹرول کرنے اور آگاہی مہم پراب تک کتنا پیسہ استعمال کیا؟ جسٹس ثاقب نثارنے ڈپٹی سیکریٹری صحت پنجاب سے استفسارکیا کہ فلاحی مراکز چلانے کیلئے کتنا بجٹ ہے؟ جس ہر سیکرٹری نے بتایا کہ پی ایس ڈی پی سے3.6 ملین روپے آتے ہیں۔