مسلم لیگ( ن) کے جلسہ بھلوال کی جھکیاں

بدھ 11 جولائی 2018 12:42

مسلم لیگ( ن) کے جلسہ بھلوال کی جھکیاں
سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2018ء) مسلم لیگ( ن) کے جلسہ بھلوال کی جھکیاں *شہباز شریف کو چھ بجے جلسہ گاہ پہنچناتھا مگر وہ اٹھ بج کر دس منٹ پر جلسہ گاہ پہنچے۔ جلسہ کی سیکورٹی انتظامات کے لئے پولیس کی بھاری نفری شہر کے مختلف مقامات پر تعینات تھی۔ نڈال میں اٹھ سے دس ہزار سے تک کرسیاں لگائی گئی تھیں ، نڈال میں ڈاکٹر اعجاز بھرت ،چوہدری محمد علی ،شیخ الطاف سعید ،خواجہ مسعودکی بھی بڑی بڑی تصاویر لگائی گئی تھیں۔

لسہ میں سامعین کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث خواتین کے لئے مختص حصہ کو چھوٹا کرکے سامعین کے لئے جگہ فراہم کی گئی ۔ لسہ گاہ میں ڈاکٹر مختار احمد بھرت ،صہیب احمد ب بھرت ،یاسر ظفر سندھو کے علاوہ حسیب رسول ڈھلوں اور دیگر کئی رہنما بڑے بڑے جلوس وریلیاں لے کر پہنچے تھے۔

(جاری ہے)

تقاریر سے پہلے قومی ترانہ پڑھا گیا ۔جبکہ میاں محمد شہباز شریف کے مختلف ترقیاتی کاموں کے حوالہ سے تیار ڈاکو مینٹری بھی عوام کو دیکھائی گئی۔

ڈاکٹر مختاربھرت اوریاسر ظفر سندھو نے اپنے خطاب میں بھلوال کو ضلع کا درج دینے اور یہاں یونیورسٹی کے قیام کامطالبہ کیا۔ شہباز شریف عوامی جوش دیکھتے ہوئے حبیب جالب کی نظم میں نہیں مانتا اور انڈین گانامجھے خود پتہ نہیں ہیں مجھے تجھ سے پیار کیوں ہے بھی گنگناتے رہی. *شہباز شریف بھیرہ سے اپنی عقیدت کے باعث بھیرہ بھیرہ کو بھیرہ شریف کہتے رہے۔

جلسہ میں شوکت دھبانہ ،پنجھوتہ خاندان اور زاہد غوری کی طرف سے مسلم لیگ کے امیدوارو ں کی حمائت کے اعلان پر انکا شکریہ بھی ادا کیا گیا۔ دوران خطاب جب ایک نوجوان نے اپنے ہیٹ لہرایا تو شہباز شریف نے خطاب روک کر اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کہیں یہ میرا تو چوری نہیں کیا۔ *جلسہ میں حلقہ پی پی 72سے امیدوار صہیب احمد بھرت سامعین جلسہ کے جوش کو گرماتے رہے۔