پی ایف سی کے زیر اہتمام آئندہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش اسلام آباد میں منعقد ہو گی

فرنیچر کی صنعت کی ترقی کے لئے لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے علاوہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، پشاور اور کوئٹہ میں خصوصی ایکسپو سینٹرز قائم کئے جائیں‘چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کا بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 12 جولائی 2018 17:54

پی ایف سی کے زیر اہتمام آئندہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش اسلام آباد ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پی ایف سی کی انٹیریئرز پاکستان نمائشوں نے ملکی اقتصادی خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ان سے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر وزٹرز اکانومی کے فروغ، خریداروں اور تاجروں کو باہم منسلک کرکے چھوٹے کاروباری کی ترقی میں سہولت فراہم ہوئی ہے جبکہ کاروباری تعاون سے متعلق عالمی اشتراک اور سرمایہ کاری کے لئے ایک پلیٹ فارم بھی میسر آیا ہے۔

پی ایف سی کے زیر اہتمام انٹیریئرز پاکستان نمائش کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ بورڈ آف ڈائریکٹرزکے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ آئندہ نمائش اسلام آباد میں منعقد کی جائے گی جس سے اس کاروبار اور معیشت کے فروغ میں بڑی مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل کی طرف سے فرنیچر کی قومی نمائشوں کا انعقاد ایک اچھی کاوش ہے اور حکومتی اور چیمبرز کی سطح پر اسے بہت سراہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہنرمندوں اور کارکنوں کی مہارت اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس شعبہ میں کسی سے بھی کم نہیںاور موقع ملے تو وہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹیریئرز پاکستان کی نمائشوںنے فرنیچر کی تجارت کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ترقی دینے میں قابل ذکر کردار ادا کیا ہے اور ان سے عالمی سطح پر پاکستانی بزنس کمیونٹی کا سافٹ امیج اجاگر ہوا ہے جبکہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش سے تقریبا 5 ہزار افراد کو براہ راست یا بالواسطہ روزگار کے مواقع میسر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بہترین برآمد کنندہ کے طور پر پاکستان کی حیثیت مسلمہ ہے لیکن لکڑی کے فرنیچر کی ایکسپورٹ کے میدان میں ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ میاں کاشف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فرنیچر کی صنعت کے لئے لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے علاوہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، پشاور اور کوئٹہ میں خصوصی ایکسپو سینٹرز قائم کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف 25 فی صد صنعت کار اور تاجروں کراچی میں منعقدہ نمائشوں میں شرکت کر پاتے ہیں، اگر اچھی اور جدید سہولیات کے حامل نئے ایکسپو سینٹرز قائم کر دیئے جائیں تو اپنے کاروبار میں وسعت کے لئے زیادہ سے زیادہ تاجر اور صنعتکار وہاں آسکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مقامی اور عالمی تجارتی نمائشوں میں شرکت اور عالمی منڈی میں برآمدات کو فروغ دینے کے لئے آسانی سے قابل حصول گرانٹس کی سہولت فراہمکرے تو آئندہ پانچ برسوں میں فرنیچر کا برآمدی حجم 6 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہدف ناممکن نہیں کیونکہ بین الاقوامی مارکیٹوں میں خطاطی و کندہ کاری والے پاکستانی فرنیچر کی بہت مانگ ہے اور اس سے بہت زیادہ زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فرنیچر کے بہترین کاریگر اور ڈیزائنرز موجود ہیں جو لکڑی کے ایک ٹکڑے میں جان ڈال سکتے ہیں۔