پشاور کے بعد بنوں اورمستونگ کا سانحہ عوام کو خوفزادہ کر نے کی سازش ہے،

ہارون بلور کے جلسے میں خودکش دھماکے کے بعد اکرم درانی کے قافلے پر بم دھماکہ اورمستونگ میں انتخابی جلسہ پرہولناک دھماکہ حالات کی سنگینی بتا رہا ہے جمعیت علماء اسلام (ف)کے سر براہ اور متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن کابیان

ہفتہ 14 جولائی 2018 20:48

پشاور کے بعد بنوں اورمستونگ کا سانحہ عوام کو خوفزادہ کر نے کی سازش ہے،
اسلام آباد/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جولائی2018ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سر براہ اور متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے صوبہ خیبر کے سابق وزیر اعلی حاجی اکرم خان درانی کے قافلے پر بم دھماکے اورمستونگ میں سراج رئیسانی کے جلسہ پردھماکے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہاکہ پشاور کے بعد بنوں اورمستونگ کا سانحہ عوام کو خوفزادہ کر نے کی سازش ہے ۔

ہفتہ کواپنے ایک بیان میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہارون بلور کے جلسے میں خودکش دھماکے کے بعد اکرم خان درانی کے قافلے پر بم دھماکہ اورمستونگ میں انتخابی جلسہ پرہولناک دھماکہ حالات کی سنگینی بتا رہا ہے انہوں نے کہاکہ نگران حکومت اپنی آئینی ذمے داریاں پوری کرتے ہوئے امیدواروں اور عوام کے تحفظ کے لیئے فوری اور ہنگامی اقدامات کرے مولانا فضل الرحمن نے ان واقعات میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔

(جاری ہے)

درین اثناء مولاناعبدالغفورحیدری،حافظ حسین احمد،مولانافیض محمداورملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے بھی سانحہ مستونگ اور بنو ں میںمتحدہ مجلس عمل کے امیدوار الحاج اکرم خان دورانی کے قافلے پر بم دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ نگران حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے گذشتہ روز پشاور میں اے این پی کے راہنماء ہارون بلور کے انتخابی جلسہ میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیااوراس کے بعدمستونگ اور بنوں میں انتخابی پروگرام کو نشانہ بنایا گیا ہے نگران حکومت امن کے قیام میں ناکام ہو رہی ہے اگر حا لات یہی رہے تو خوف بڑھتا جائے گا تو ووٹ کون ڈالے گاانہوں نے کہا کہ حا لات کی خرابی کی وجہ سے انتخا بی مہم چلا نی مشکل ہوتی جا رہی ہے ، سانحہ مستونگ دل دہلادینے والاواقعہ ہے جس میں دوسوکے قریب انسانی جانوں کاضیاع تاریخ کابدترین واقعہ ظاہرکرتاہے سیکورٹی ادارے اپنی ذمہ داریاں اداکریںاورمزیدایسے خونریزواقعات کی روک تھام کے لئے موثراقدامات کئے جائیںانہوںنے شہداء کے درجات کی بلندی اورزخمیوں کی جلدصحت یابی کے لئے دعاکی۔