ووٹ برائے فروخت،اندرون سندھ میں غربت کے ستائے عوام نے ووٹ بیچنا شروع کر دئیے

معاشی مسائل سے تنگ عوام اپنا ووٹ 2000 روپے سے 10ہزار تک فروخت کررہے ہیں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 17 جولائی 2018 21:58

ووٹ برائے فروخت،اندرون سندھ میں غربت کے ستائے عوام نے ووٹ بیچنا شروع ..
ٹنڈو آدم خان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی2018ء) :ووٹ برائے فروخت،اندرون سندھ میں غربت کے ستائے عوام نے ووٹ بیچنا شروع کر دئیے۔ معاشی مسائل سے تنگ عوام اپنا ووٹ 2000 روپے سے 10ہزار تک فروخت کررہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کے دن قریب سے قریب تر آرہے ہیں۔سیاسی جماعتوں نے الیکشن کی تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔۔ایسے اداروں کی جانب سے الیکشن کی تمام تر کاروائی کو تیزی سے آگے بڑھائی جارہی ہے۔

تاحال سیاسی وفاداریوں کو تبدیل کئیے جانے کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔اس سارے معاملے میں سب سے اہم فریق ووٹر ہے جو اس سارے عمل کو انتہائی دلچسپی سے دیکھ رہا ہے اور 25 جولائی اور اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے انتہائی پرجوش ہیں۔ووٹرز نے ابھی سے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ کس پارٹی کو ووٹ دینا ہے اور کس کو نہیں۔

(جاری ہے)

2018 کے سال کو تبدیلی کا سال قرار دیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابات میں سیاسی مخالفین کو دھول چٹانے کی تیاریاں کر لی ہیں۔ایک جانب سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی پاور شو کئیے جا رہے ہیں تو دوسری جانب ووٹرز کو ترغیب دلانے کے لیے وعدے وعید اور منشور کا سہارا لیا جارہا ہے۔اس موقع پر ملک میں کچھ عوامی حلقے ایسے بھی ہیں جنہوں نے اس الیکشن کو ڈھونگ قرار دے دیا ہے۔

یہ وہ عوامی حلقے ہیں جو سیاست دانوں کے جھوٹے وعدوں اور سبز باغ دکھانے سے تنگ آ چکے ہیں اور انہوں نے الیکشن 2018 کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ان ہی میں سے ایک شہر ٹنڈو آدم خان ہے جہاں کے ایک گاوں کے لوگ الیکشن کے نتیجے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی امید نہیں رکھتے اس لئیے انہوں نے امیدواروں کے سبز باغوں کی امید کی بجائے اپنے معاشی مسائل کو ترجیح دیتے ہوئے اپنے ووٹ بیچنے کا اعلان کردیا ہے۔

نجی ٹی وی نے بھانڈا پھوڑ دیا۔سارے گاوں نے اپنے ووٹ 2000 روپے سے 10000 روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کردیا۔
عوام کا موقف ہے کہ یہاں اتنی غربت ہے ،ہم 50 سال سے ووٹ دے رہے ہیں مگر ہماری قسمت تبدیل نہیں ہوئی ہے۔نجی ٹی وی کی ٹیم نے اس سب کو بے نقاب کرنے کے لیے شہریوں کے سینکڑوں شناختی کارڈ بھی ان سے لے لیے
اور لوگوں کو جیسے ہی پتہ چلا کہ کوئی انکے ووٹ خریدنے آرہا ہے تو لوگ جوق در جوق تیار ہو گئے۔
ایسے میں کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے ایجنٹ بن کر سینکڑوں ووٹ دلوانے کے وعدے کئیے۔یاد رہے کہ اس سے پہلے رحیم یار خان میں بھی 400ووٹ برائے فروخت کے بینرز لگے تھے۔جس پر کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے سرغنہ کو گرفتار کرلیا ہے۔