پاک فوج اور خفیہ اداروں کے خلاف بولنے والوں کو شہری کا منہ توڑ جواب
سمیرا فقیرحسین پیر 23 جولائی 2018 15:12
(جاری ہے)
اس ویڈیو میں شہری کا کہنا تھا کہ آج میں اپنی تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ایک بات کرنا چاہوں گا کہ جب حنیف عباسی کے خلاف فیصلہ آیا اور عدالت نےان کو ایفی ڈرین کیس میں سزا سنائی تو ن لیگی بوکھلا گئے اور انہوں نے آئی ایس آئی مردہ باد کے نعرے لگائے۔
شہری نے کہا کہ میں آپ سب کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر کبھی موقع ملے تو شام ، فلسطین، لیبیا اور عراق کے لوگوں سے پوچھیں کہ ایک ملک میں فوج کی کیا اہمیت ہوتی ہے۔ وہ آپ کو بتائیں گے کہ فوج کیاہوتی ہے، فوج ایک ملک کی بقا کی آخری لکیر ہوتی ہے۔ آج آپ لوگ اس فوج پر اور اس آئی ایس آئی پر تنقید کر رہے ہیں جن میں موجود افسران اور ملازمین کی ماؤں اور بہنوں نے اپنے لعلوں اور اپنے بھائیوں کی قربانیاں دیں۔ ملک کی بقا کے لیے اپنے 30 ہزار سے زائد بچے قربان کر دئے۔ جس ملک کی فوج کے بچے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مارے گئے ، کیا آپ لوگ اسی فوج کے خلاف بول رہے ہیں؟ اور آپ اس آئی ایس آئی اور پاک فوج کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ ایفی ڈرین کیس میں حنیف عباسی کے خلاف فیصلہ آنے پر احتجاج کرنے والوں کو شہری نے کہا کہ جب لوٹ مار کا پیسہ اور آمدن سے زائد اثاثوں سمیت جائیدادیں پکڑی گئیں، اب جب آپ کو عدالتیں، کچہریاں اور جیلیں بھُگتنی پڑ رہی ہیں تو اب ہر طرف سازش نظر آرہی ہے۔ کیا آپ کو جدہ کی ملیں لگانے اور پانامہ میں ، لندن میں جائیدادیں بنانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ نے کہا تھا ؟ اب جب جائیدادیں پکڑی گئی ہیں تو آپ کو ہر طرف اسٹیبلشمنٹ کی سازشیں نظر آ رہی ہیں۔ ویڈیو میں موجود شہری نے پاک فوج اور آئی ایس آئی کا تنقید کا نشانہ بنانے والوں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا جس کی وجہ سے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:مزید اہم خبریں
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.