واسا ٹیوب ویلز کے بجلی کے نرخوں میں اچانک 65 فیصد اضافہ

ماہانہ بلز ساڑھے 5 کروڑ روپے تک پہنچ گئے، شہر میں پانی کی فراہمی معطل ہونے کا خدشہ

پیر 23 جولائی 2018 18:12

واسا ٹیوب ویلز کے بجلی کے نرخوں میں اچانک 65 فیصد اضافہ
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2018ء) آئیسکو نے واسا ٹیوب ویلز کے بجلی کے نرخوں میں اچانک 65 فیصد اضافہ کر دیا ،راولپنڈی شہر میں پانی کی فراہمی معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ۔ منیجنگ ڈائریکٹر واسا راجہ شوکت محمو دنے گذشتہ روز اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ آئیسکو نے واسا ٹیوب ویلز کے بجلی کے نرخوں میں 65فی صد تک اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد واسا ٹیوب ویلز کے ماہانہ بجلی بل 4 کروڑ روپے سے ساڑھے 5 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔

راجہ شوکت نے کہاکہ واسا پہلے ہی مالی بحران کا شکار ہے اور بجلی کے نرخوں میں اضافے سے شہر میں پانی کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کیونکہ واسا کا اپنا ٹیرف 2009 سے نہیں بڑھا جبکہ بجلی کے بل متعدد بار بڑھائے جا چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

قومی خبر ایجنسی کو دستیاب اعدادو شمار کے مطابق آئیسکو نے واسا کا ٹیرف 8.85 روپے فی یونٹ سے بڑھاکر سے 14.58 روپے فی یونٹ کر دیا ہے۔

ایم ڈی واسا نے بتایاکہ اس کی وجہ سے پہلے ہی تاخیر کا شکار ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی ناممکن ہو گیا ہے۔ منیجنگ ڈائریکٹر واسا نے کہا کہ واسا کے شہر میں 424 ٹیوب ویل اور راول لیک فلٹریشن پلانٹ کے بلوں میں اضافہ کیا گیا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے اور اگر یہ بل واپس نہ لیے گئے تو محکمہ ڈیفالٹ کر جائے گا۔ساری صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ یہ بل فورا واپس لیے جائیں بلکہ لاگو ٹیرف کو بھی مزید کم کیا جائے کیونکہ واسا پہلے ہی شہریوں کو سبسڈائیزڈ پانی سپلائی کر رہاہے اور مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتا۔

متعلقہ عنوان :