ْ25جولائی کو صوبے کی 70سالہ پسماندگی ،فرقہ واریت اور مذہبی اورلسانی تعصب کے خاتمے کا دن ہے

صوبے کی 18لاکھ خواتین ووٹرز ووٹ کی طاقت سے غضب شدہ حقوق حاصل کرنے کیلئے صوبے کی حقیقی قیادت کا انتخاب کریں گی،خواتین رہنماء بلوچستان عوامی پارٹی

پیر 23 جولائی 2018 18:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کی خواتین رہنماؤں بشریٰ رند،ثناء درانی ،سمیرااور فارینہ نے کہا ہے کہ 25جولائی کو صوبے کی 70سالہ پسماندگی ،فرقہ واریت اور مذہبی اورلسانی تعصب کے خاتمے کا دن ہے صوبے کی 18لاکھ خواتین ووٹرز اپنے ووٹ کی طاقت سے اپنے غضب شدہ حقوق حاصل کرنے کیلئے صوبے کی حقیقی قیادت کا انتخاب کریں گی۔

یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ایک شائستہ ترقی پسند قابل اور مہذب معاشرے کا قیام صوبے کے عوام کی ہمیشہ سے دیرینہ خواہش رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہرمعاشرے اور علاقے کی اپنی اپنی کمزوریاں ہوتی ہیں لیکن بہتر لوگ وہ ہوتے ہیں جو اپنے علاقوں کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے بہتری کیلئے تبدیلی لاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی کا نصف حصہ خواتین پر مشتمل ہے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ انکی سیاسی سماجی اور معاشی سرگرمیوں میں حصہ داری کو یقینی بنائیں اور معاشرے میں انکی اہمیت اور ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک اور صوبے کی ترقی کی بات کریں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بہت سی خواتین آج بھی ووٹ کے حق سے محروم ہیں صوبے میں صرف 18لاکھ خواتین حالیہ انتخابات میں اپنا ووٹ ڈال سکیں گی جن سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اپنے ووٹ کی طاقت کو سمجھتے ہوئے احسن طریقے سے اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ جام کمال کی قیادت میں بننے والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی صوبے کے مسائل سے آگاہ اورانکے حل کی صلاحیت رکھتی ہے اوراس پارٹی کے امیدوار ایک بہترین منشور کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔