Live Updates

جھنگ سے 72479 ووٹ ضائع ہونے سے اہم لیڈر ناکام ہوگئے

قومی اسمبلی کے تین حلقوں سے 34045 جبکہ صوبائی اسمبلی کے ساتھ حلقوں میں 38434 ووٹ ضائع ہوئے‘ فیصل صالح حیات کا ضائع ووٹوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کا مطالبہ

جمعہ 27 جولائی 2018 20:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جولائی2018ء) صوبہ پنجاب کے ضلع جھنگ میں تعلیم اور شعور کی کمی کے باعث 72479 ووٹ ضائع ہوئے ہیں‘ جو کہ ملک بھر میں ایک نیا ریکارڈ قائم ہوگیا ہے۔ جھنگ میں ضائع ہونے والے ووٹ کی وجہ جھنگ میں تعلیم کا فقدان ہے۔ الیکشن کمیشن نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھنگ کے قومی اسمبلی کے تین حلقوں میں 34045 ووٹ ضائع ہوئے ہیں جبکہ سات صوبائی حلقوں میں 38434 ووٹ ضائع کئے گئے ہیں اعداد و شمار کے مطابق حلقہ این اے 114 جہاں فیصل صالح حیات ہارے ہیں میں ضائع ہونے والے 12270 ووٹ تھے حلقہ این اے 115 میں 8885 جہاں پی ٹی آئی کے غلام بی بی بھروانہ کامیاب ہوئی ہیں۔

جبکہ حلقہ این اے 116 میں 12880 ووٹ ضائع ہوئے ہیں جہاں سے باہو سلطان کے گدی نشین کے بیٹے امیر سلطان کامیاب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب کے ضلع جھنگ کی صوبائی اسمبلیوں کے ساتھ حلقوں میں 38 ہزار چار سو چونتیس ووٹ ضائع ہوئے ہیں اور پورے صوبے میں ضائع ہونے والے ووٹوں میں جھنگ پہلی پوزیشن پر آگیا ہے۔ جس کی بڑی وجہ جھنگ میں تعلیم کا فقدان ہے۔ جھنگ کے ساتھ صوبائی حلقوں میں ووٹ ڈالنے کی شرح 55 فیصد سے زائد تھی لیکن ان پڑھ عوام کی وجہ سے ضلع میں سب سے زیادہ ووٹ ضائع ہوئے ہیں الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ضائع ہونے والے ووٹرز کا تعلق پی پی حلقہ 124 سے ہے جہاں 6442 ووٹ ضائع ہوئے ہیں اس حلقہ سے آزاد امیدوار تیمور بھٹی کامیاب ہوا ہے حلقہ پی پی 125 سے 5714 ووٹ ضائع ہوئے ہیں جہاں سے فیصل حیات میوآنہ حلقہ پی پی 127 میں 6025 ووٹ ضائع ہوئے ہیں حلقہ پی پی 126 سے 6125 سے جماعت اہلسنت کے ایم پی اے معاویہ اعظم جیتے ہیں جو حلقہ پی پی 128 سے 5403 ووٹ ضائع ہوئے ہیں جہاں سے پی ٹی آئی کے غضنفر قریشی جیتے ہیں۔

حلقہ پی پی 129 سے 5018 ووٹ ضائع ہوئے ہیں جہاں سے میاں آصف کامیاب ہوئے ہیں اس طرح حلقہ پی پی 130 سے 3685 ووٹ مسترد ہوئے ہیں جھنگ میں ضائع ہونے والے ووٹ کا تناسب پورے صوبے میں سب سے زیادہ ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات