Live Updates

بورے والا ،چوہدری نذیر احمد جٹ کی سیاست کا عبرتناک انجام ،بیوی ،دو بیٹیوں سمیت جٹ گروپ کے حمایت یافتہ آٹھ حلقوں میں امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود بدترین شکست کا شکار ہو گئے

جمعہ 27 جولائی 2018 20:36

بورے والا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جولائی2018ء) سپریم کورٹ سے تاحیات نا اہل سابق ممبر قومی اسمبلی ،خود ساختہ قائد عوام چوہدری نذیر احمد جٹ کی سیاست کا عبرتناک انجام ،بیوی ،دو بیٹیوں سمیت جٹ گروپ کے حمایت یافتہ آٹھ حلقوں میں امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود بدترین شکست کا شکار ہو گئے تفصیلات کے مطابق جعلی ڈگری کیس میں تاحیات عدالت عظمیٰ سے نا اہل سابق ممبر قومی و صوبائی اسمبلی بورے والا چوہدری نذیر احمد جٹ نے الیکشن سے پہلے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے تحریک انصاف سے این اے 162پی پی 229اور پی پی 231کے لیے ٹکٹ حاصل کیے اور الیکشن کیمپین شروع کر دی ریٹرننگ آفیسر کے پاس پی پی 229کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تاکہ ایم پی اے بن کر پی ٹی آئی کے اعلان کے تحت جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے بعد جنوبی پنجاب کی وزارت اعلیٰ حاصل کی جائے شہر میں’’قائد عوام نذیر احمد جٹ‘‘ کے پینا فلیکس آویزاں کر دیے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران ریٹرننگ آفیسر کے روبرو موصوف اپنے نا اہلی ختم ہونے کے کوئی عدالتی احکامات نہ پیش کر سکے ۔

(جاری ہے)

کاغذا ت مسترد ہونے کے بعد ان کی پارٹی قیادت کے خلاف ہر زہ سرائی سے متعلق جب پارٹی قیادت کو انکشاف ہوا کہ نذیر جٹ صاحب تو تاحیات نا اہل ہیںاور پارٹی قیادت کے خلاف نازیبا زبان استعمال کر تے ہیں چناچہ تینوں ٹکٹ واپس لے کر پی ٹی آئی کے حقیقی امیدواروں کو جاری کر دیے گئے چوہدری نذیر احمد جٹ نے جٹ گروپ کے تحت این اے 162سے اپنی بیٹی عائشہ نذیر جٹ این اے 163سے چھوٹی بیٹی ڈاکٹر عارفہ نذیر جٹ حلقہ پی پی 229گگو سے اپنی بیوی عابدہ ادیب جٹ کو تحریک اللہ اکبر کے ٹکٹ پر کھڑا کیا اسی حلقہ سے سابق تحصیل ناظم چوہدری عثمان احمد وڑائچ ۔

پی پی 230بورے والا شہر کے لیے امپورٹڈ امیدوار حاجی عبدالحمید بھٹی ،صوبائی حلقہ پی پی 232سے علی وقاص ہنجرا پی پی 231سے عمران ایوب سلدیرا کو نامزد کر کے خود کو پی ٹی آئی کا ہم خیال ظاہر کر کے بھرپور انتخابی مہم چلائی اور اپنی تقریروں میں اعلانات کئے کہ ہم یہ نشستیں بھاری اکثریت سے جیت کر چیئر مین عمران خان کو تحفہ میں پیش کریں گے یہ انتخابی مہم جہاں پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر ز امیدواران کی ناکامی کا باعث بنی وہاں خود نذیر جٹ گروپ کے حمایت یافتہ تمام امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی بھی بدترین تاریخی شکست سے ہمکنار ہوئے بعض امپورٹڈ امیدواروں نے تو رزلٹ کا پتہ چلتے ہی اپنے حلقے کے حامیوں سے الوداعی ملاقات کئے بغیر اپنے بریف کیس اٹھا کر اپنے اصل ٹھکانوں کی جانب روانہ ہونے کی تیاری شروع کر دی واضح رہے کہ 2013کے الیکشن میں بھی نذیر احمد جٹ اپنی دو بیویوں ،دو بیٹیوں اور دو بھتیجوں سمیت انتخابی اکھاڑے میں اترے تھے مگر 2017کے نتائج سے بھی ابتر رزلٹ سامنے آئے تھے اور پورا خاندان شکست سے دوچار ہو گیا تھا مگر انہوں نے تاریخ سے کوئی سبق نہ سیکھا #جیہڑے کہندے سی مراں گے نال تیرے اوہناں ڈھولیاں بوہے باریاں نیں محمد بوٹیاجدوں چمن وچ خزاں نے وال کھولے پنچھی اُڈ گئے مار اُڈاریاں نیں #
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات