چینی کے نرخوں میں بہتری کی توقع، سال کے دوران مجموعی طور پرکم رہیں گے، ماہرین

اتوار 5 اگست 2018 13:30

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2018ء) ماہرین نے کہا ہے کہ آئندہ مہینوں کے دوران کے دوران عالمی سطح پر چینی کے نرخوں میں کچھ بہتری کی توقع ہے تاہم مجموعی طور پر سال کے دوران نرخ نسبتا کم رہیں گے جس کی وجہ اس کی وافر سپلائی ہے۔رائٹرز کی جانب سے ماہرین سے کرائے گئے جائزہ سروے کے مطابق حالیہ دنوں کے دوران چینی کے نرخوں میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم سال کے دوران مجموعی طور پر چینی کے نرخ نسبتا کم ہی رہیں گے۔

انھوں نے کہا کہ تیسری سہ ماہی کے اختتام پر سپاٹ خام چینی کے نرخ 11.50 امریکی سینٹ فی پونڈ جبکہ سال کے آخر تک 12 سینٹ فی پونڈ تک پہنچنے کا امکان ہے جو گزشتہ ہفتے کی سطح سے 14.5 فیصد زیادہ ہوگا تاہم سال کے مجموعی نرخ 2017 ء کی نسبت 21 فیصد کم رہیں گے۔

(جاری ہے)

سفید چینی کے نرخ تیسری سہ ماہی کے اختتام پر 326 ڈالر فی ٹن جبکہ سال کے آخر پر 330 ڈالر فی ٹن رہنے کی توقع ہے جو گزشتہ ہفتے کی نسبت 5 فیصد زیادہ ہیں تاہم یہ 2017 ء کے نسبت مجموعی طور پر 16 فیصد کم رہنے کا امکان ہے۔

انھوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں چینی کے نرخوں میں کمی کی وجہ بھارت، تھائی لینڈ اور یورپی ملکوں میں اس کی پیداوار میں اضافہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیزن 2017-18 ء کے دوران چینی کی کل عالمی پیداوار ضرورت سے 10.8 ملین ٹن زیادہ رہنے کی توقع ہے جبکہ ماہرین نے اس کی اضافی پیداوار 8.2 ملین ٹن رہنے کی پیش گوئی کی تھی، ضرورت سے زیادہ پیداوار میں اضافے کے باعث عالمی منڈی میں چینی کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سیزن 2018-19 ء کے دوران سفید چینی کی فاضل عالمی پیداوار 6 ملین ٹن رہنے کا امکان ہے ، اس سے قبل ماہرین نے آئندہ سال کی چینی کی فاضل پیداوار 5 ملین ٹن رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔