گلگت :اسکول نذرآتش معاملہ، مبینہ غفلت برتنے پر 4 اعلیٰ افسران معطل

24 گھنٹوں میں پسِ پردہ ماسٹر مائنڈ کی شناخت کرلی جائیگی،ڈی آئی جی گوہر نفیس

ہفتہ 11 اگست 2018 15:20

گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2018ء) گلگت بلتستان کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی ) گوہر نفیس نے اسکولوں کو نذرآتش کرنے کے معاملے پر مبینہ غفلت برتنے پر چارپولیس افسران کو معطل کردیا ہے۔ معطل افسران میں داریل اور تانگیر علاقے کے سینئر سپرینٹینڈنٹ پولیس (ایس ایچ اوز) اور ایک سترہ گریڈ کے افسر بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے (ڈی آئی جی ) گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ 2 افسران کو اسکول نذر آتش کرنے میں ملوث مطلوبہ ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی پر بحال کردیا جائے گا جبکہ 24 گھنٹوں میں مذکورہ واقعے کے پسِ پردہ ماسٹر مائنڈ کی شناخت کرلی جائیگی۔

ڈی آئی جی گوہر نفیس کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں فورس کمانڈر، چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل آف پولیس نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پولیس کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ واضح رہے کہ 3اور 4 اگست کی درمیانی شب گلگت بلتستان میں نامعلوم شرپسندوں نے رات میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے قائم 12 اسکولوں کو نذر آتش کردیا تھا، بعدِ ازاں مزید 2 اسکولوں کو جلانے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے 4 اگست کو دیامر اور چلاس میں دہشت گردوں کی جانب سے اسکولوں کو نذرِ آتش کرنے کے واقعے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔بعد ازاں پولیس کی جانب سے دعویٰ سامنے آیا تھا کہ گلگت بلتستان کے علاقے دیامر میں لڑکیوں کے 14 اسکولوں کو نذر آتش کرنے والا مشتبہ دہشت گرد سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک اور اہلکار جاں بحق ہوا۔ خیال رہے کہ گلگت بلتستان حکومت نے انتظامیہ کو نذرآتش ہونے والے اسکولوں کو 15 روز میں تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا اور یکم ستمبر سے تعلیمی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کا اعلان کیا تھا۔