پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اسلام ہی اسکے تحفظ و استحکام کاضامن ہو گا ‘مولانا قاضی محمودا لحسن

تحفظ و استحکام پاکستان کے لیے لاکھوں علماء اپنے اکابرین کے نقشے قدم پر چل کر ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں

اتوار 12 اگست 2018 12:00

مظفراباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2018ء) ہفتہ تحفظ و استحکام پاکستان کے عنوان سے آل جموں کشمیر جے یو آئی کی طرف سے تقریبات ۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اسلام ہی اسکے تحفظ و استحکام کاضامن ہو گا ۔تحریک آزادی نے قربانیاں دینے والے قوم کے حقیقی ہیروں ہیں۔علماء کرام اور دینی مدارس نے تحریک آزادی میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ۔

14 اگست 1947 کو کراچی میں قائد اعظم محمد علی جناح نے جمیعت علماء اسلام کے بانی امیر شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانی اور علامہ ظفر احمد عثمانی تلاوت قرآن کے بعد سبز ہلالی پر چم لہرانے کی تقریب میں پرچم لہرانے کے لیے منتخب کر کے علماء کرام اور مدارس کی خدمات کا عملی طور پر اعتراف کیا ۔تحفظ و استحکام پاکستان کے لیے لاکھوں علماء اپنے اکابرین کے نقشے قدم پر چل کر ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں ۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر کے عوام آزاد کی اسی تحریک کی تکمیل کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار آل جموں کشمیر جے یو آئی کے امیر مولانا قاضی محمود الحسن اشرف نے اے جے کے جے یو آئی و سواد اعظم اہل سنت والجماعت کی طرف سے ہفتہ تحفظ و استحکام پاکستان کے حوالہ سے منعقدہ اجتماعات ،جامعہ مسجد خاتم النبیین ﷺ ،دار العلوم قاسمیہ جامعہ مسجد خالد بن ولید،طارق آباد اور گلشن کالونی اور سنگڑی میرا میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر جے یو آئی کے جنرل سیکرٹری مولانا عبد المالک ایڈوکیٹ ،سواد اعظم اہل سنت والجماعت آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری مولانا قاضی منظور الحسن ،مولانا فضل الرحمن ،مولانا مفتی اختر مولانا محمد طیب سمیت دیگر نے خطاب کیا۔انھوں نے کہا مدینہ منورہ کی اسلامی ریاست کے بعد اسلامی جمھوریہ پاکستان روئے زمین پر پہلی اسلامی ریاست ہے جو کلمہ کی بنیاد پر قائم کی گئی اور جس کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے جام شہادت نوش کیا اور گھروں سے بے گھر ہوئے ۔

انھوں نے کہا مسلمان یوم آزادی کے موقع پر تشکر ادا کرتے ہیں اور تشکر کے لیے جناب نبی اکرم ﷺ اور انبیا ء کی سیرت ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے ۔انھوں نے کہا اسلامی حکومت میں امیر اور غریب گورے اور کالے عربی اور عجمی میں کوئی فرق نہیں ۔پاکستان کا تحفظ اور استحکام کے لیے حکمران خلفاء راشدین کی سیرت سے رہنمائی حاصل کریں ۔انھوں نے کہا حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے کشمیر کے حوالہ سے اس وقت تک کوئی اجتماعی مشاورت نہیں کی گئی جب کہ آئے روز بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں عسکری دہشت گردی کے زریعہ کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے ۔

انھوں نے کہا کشمیری عوام پر ظلم و ستم کے لیے بھارت کی طرف سے آٹھ لاکھ فوجی کشمیر میں مامور کیے گئے ہیں جو نہتے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں ۔حکومت پاکستان کو چاہیے وہ کم از کم چار لاکھ فوجی کشمیر کے دفاع کے لیے مامور کرے۔انھوں نے کہا ہفتہ تحفظ و استحکام پاکستان کے حوالہ سے سولہ اگست کے سنٹرل پریس کلب میں جبکہ سترہ اگست کو جامع دار العلوم الاسلامیہ چھتر میں کنونشن منعقد ہو گے ۔