سندھ اسمبلی ، پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی96ووٹ لیکر دوبارہ اسپیکرسندھ اسمبلی اور ریحانہ لغاری 98 ووٹ لیکر ڈپٹی اسپیکر منتخب

اپوزیشن کی جانب سے نامزد کردہ اسپیکر کے امیدوار جاوید حنیف اور ڈپٹی اسپیکر کی امیدوار رابعہ اظفرکو59،59ووٹ ملے اپوزیشن کے 2ووٹ مسترد ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کا ایک ووٹ مسترد ہوا۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر پیپلز پارٹی کے نامزد امیدواروں کی کامیابی پر ایوان جئے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا

بدھ 15 اگست 2018 23:17

سندھ اسمبلی ، پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی96ووٹ لیکر دوبارہ اسپیکرسندھ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) سندھ اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے بدھ کو ہونے والے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی96ووٹ لیکر دوبارہ اسپیکرسندھ اسمبلی اور ریحانہ لغاری 98 ووٹ لیکر ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئیں ان کے مدمقابل اپوزیشن کی جانب سے نامزد کردہ اسپیکر کے امیدوار جاوید حنیف نے 59 اور ڈپٹی اسپیکر کی امیدوار رابعہ اظفر 59 ووٹ لیکر شکست کھاگئیں، اسپیکر کے الیکشن میں اپوزیشن کے 2ووٹ مسترد ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کا ایک ووٹ مسترد ہوا۔

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر پیپلز پارٹی کے نامزد امیدواروں کی کامیابی پر ایوان جئے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا جبکہ ایوان میں موجود ارکان نے ڈیسک بجاکر آغا سراج اور ریحانہ لغاری کی کامیابی پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

لبیک پاکستان کے تین منتخب ارکان یونس سومرو،محمدقاسم اور ثروت فاطمہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور وہ اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کو صبح دس بجے کے مقررہ وقت کے بجائے پون گھنٹے کی تاخیر سے 10بجکر45منٹ پر پریزائڈنگ آفیسر میر نادر خان مگسی کی زیر صدارت شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز میں انہوں سندھ اسمبلی کے تین نومنتخب ارکان علی مردان شاہ، علی نواز خان مہر اور سید ذولافقار علی شاہ سے حلف لیا ۔ان ارکان نے پیر کو نومنتخب ایوان کے پہلے اجلاس میں حلف نہیں لیا تھا۔

حلف برداری کے بعد پریزائڈنگ آفیسر کی ہدایت پر اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کے لئے پولنگ کا عمل شروع کرایا گیا اور سکریٹری سندھ اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے ارکان کے نام حروف تہجی کے اعتبار سے پکارنے شروع کئے۔ الیکشن کے لئے اسپیکر کی نشست کے دائیں اور بائیں جانب پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے جبکہ بلیٹ باکس اسپیکر کی نشست کی درمیان میں رکھا گیا تھا پہلا ووٹ پیپلز پارٹی کے عبدالعزیز جونیجو نے کاسٹ کیا.۔

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں سید ناصر حسین شاہ آغا سراج درانی کے اور خرم شیرزمان جاوید حنیف کے پولنگ ایجنٹ مقرر کئے گئے تھے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے موقع پر بھی یہی پولنگ ایجنٹ رہے۔الیکشن کے وقت پریزائڈنگ آفیسر کی جانب سے ارکان کو ہدایت کی گئی کہ پولنگ بوتھ کے اندر کوئی رکن موبائل فون نہ لیکر جائے۔ پولنگ کے دوران سیکرٹری اسمبلی نے لبیک پاکستان کے یونس سومرو کا دو مرتبہ نام پکارا تاہم وہ اپنی نشست سے اٹھ کر ووٹ کاسٹ کرنے نہیں آئے،اسی طرح پی ٹی آئی کے نامزد گورنر عمران اسماعیل بھی ایوان سے غیر حاضر رہے اور انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔

آغا سراج درانی مسلسل دوسری مرتبہ اسپیکر منتخب ہوگئے۔اسپیکر کے انتخاب میں 158ووٹ کاسٹ ہوئے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے خفیہ رائے شماری کا طریقہ اپنایا گیا ۔ااسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد جب پریزائڈنگ آفیسر میر نادر مگسی کی جانب سے نتائج کا اعلان کی گیا تو پورا ایوان جئے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا اور ایوان میں موجود ارکان نے بھی خیرمقدمی انداز میں ڈیسک بجاکر اپنی خوشی کا اظہار کیا بعد ازاں آغا سراج درانی سے پریزائیڈنگ افسر میر نادر مگسی نے حلف لیا جبکہ ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی کامیابی کے بعد ان سے اسپیکر آغا سراج درانی نے حلف لیا۔