جن کا بینہ ممبران نے اقلیتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی، نوٹسز جاری کئے جائینگے، سید احسان شاہ

جوابات تسلی بخش نہ ہونے پر ان کی رکنیت ختم کر دی جائے گی، ہمارے پاس اکثریت ہے 41 میں سی30 ارکان ہمارے ساتھ ہیں جنوری کے دوسرے ہفتے میں مرکزی کونسل سیشن ہو گا ، قائمقام صدر بلوچستان عوامی پارٹی

اتوار 19 اگست 2018 20:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے قائمقام صدر ورکن صوبائی اسمبلی سید احسان شاہ نے کہا ہے کہ جن کا بینہ ممبران نے اقلیتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی مرکزی کا بینہ کے شرکاء کو نوٹسز جاری کئے جائینگے جوابات تسلی بخش نہ ہونے پر ان کی رکنیت ختم کر دی جائے گی ہمارے پاس اکثریت ہے 41 میں سی30 ارکان ہمارے ساتھ ہیں جنوری کے دوسرے ہفتے میں مرکزی کونسل سیشن ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) نے بی اے پی کی مخلوط حکومت کے صوبائی اسمبلی میں سپورٹ کرنے کا اعلان سید احسان شاہ پارٹی پارلیمانی لیڈر کیا تھا کا بینہ اور سینٹرل کمیٹی نے متفقہ طور پر منظوری دی گزشتہ دنوں ہم دوستوں میں جو غلط فہمیاں پیدا ہو ئی ہیں ان کے تدارک اور صلح جوئی کیلئے پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ہم اپنے بڑے فورم یعنی قومی کونسل ( سیشن ) کا انعقاد کر یں جس کیلئے جنوری2019 کے وسط میں کرنے کا فیصلہ کیا اور تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائیگا 2018 کے انتخابات توقعات کے مطابق پرامن اور شفاف نہیں رہے تا ہم اگر ان کا موزانہ 2013 سے کیا جائے تو قدربہتر تھے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ پارٹی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا ڈسٹرکٹ کیچ کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے نشستوں اور پنجگور، واشک اور آواران قومی اسمبلی کے نشست کے فارم45 نہ دے کر نتیجہ عوام کے منشاء اور خواہش کے برعکس تبدیل کر دیا گیا جس کیلئے پارٹی ٹربیونلز اور موجود ہ آئینی اورع قانونی فورمز دستیاب ہونگے پارٹی اپنا موقف بھر پور طور پر رکھے گی اپنے حقوق کیلئے لڑے گی اور عوامی سطح پر اپنا احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہوئے تواریخ کا اعلان بعد میں کرینگے پارٹی نے مخلوط حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بلوچستان سر زمین پر بسنے والے انسانوں کے خدمت ان کا معیار زندگی بہتر بنانا اور موجودہ ستیاب وسائل کو بہر طور پر صحت، تعلیم، زراعت وصنعت اور صاف پینے کا پانی کے ذریعے روزگار کے ذرائع مہیا کرنا مزید ذرائع پیدا کرنا معدنیات کی دریافت کر کے معدنی وسائل سے استفادہ حاصل کرنا بی این پی( عوامی) مخلوط صوبائی حکومت رہتے ہوئے حکومتی فورم کو اس بات کیلئے آمادہ کرے گی کہ جہاز رانی وبندر گاہ کے انتظامات مرکز یعنی فیڈریشن کے پاس ہو تے ہیں ہمیں بھی اس پر کوئی اعتراض نہیں مگر ہم یہ ضرور چا ہیں گے کہ بندر گاہ کے ریونیو میں مرکز اور بلوچستان کے درمیان ایک فارمولے کے تحت منصفانہ تقسیم ہو اسی مسئلے سے سندھ بھی دو چار ہے ہمیں حکومت سندھ سے رابطہ کر کے ان کا تعاون حاصل کرنا چا ہئی1973 کے آئین میں معدنیات صوبائی لسٹ میں شامل ہیں گیس اور تیل مرکزی حکومت کے دائرہ کار میں آتے تھے لیکن اٹھار ویں ترمیم کے بعد تیل اور گیس مرکز اور صوبوں کے درمیان پچاس، پچاس فیصد کی بنیاد پر تقسیم ہونے کا فارمولا طے ہوا پارٹی کوشش کرے گی کہ گیس اور تیل کے نئے بلاکس تلاش کر کے نئے ذرائع پیدا کئے جائیں تاکہ ان وسائل کے پیدا ہونے سے بلوچستان کے عوام کا معیار بہتر سے بہتر ہو سکے پارٹی ادارہ نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ الیکشن2018 سے قبل پی ٹی آئی اور بی این پی ( عوامی)کے درمیان جو ورکنگ ریلیشن شپ کے حوالے سے ایک یاداشت کا تبادلہ ہوا تھا جو فائنل نہ ہو سکا بنیادی حقوق سے محروم نہ ہوں بلوچ قوم کو آئینی تحفظ دینے کا مطالبہ بھی شامل تھا جس طرح گزشتہ دنوں اسلام آباد میں سید احسان شاہ نے بی این پی عوامی کی نمائندگی کر تے ہوئے پی ٹی آئی کے نمائندوں جہانگیر ترین اور اسحاق خاکوانی سے ملاقات میں طے پایا تھا کہ اس معاہدے یاداشت کو حتمی شکل دی جائے اور صدارتی الیکشن اور دیگر حکومتی معاملات میں پارٹیوں کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائے ۔