بلوچستان کی نئی صوبائی کابینہ میں شامل ہونے کیلئے چار پشتون ارکان صوبائی اسمبلی نے اہم فیصلہ کرلیا

پیر 20 اگست 2018 17:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) بلوچستان کی کابینہ کا اعلان عید کے بعد ہونے کا امکان کے بعد ارکان صوبائی اسمبلی نے اپنی اپنی پسند کے محکمے حاصل کرنے کیلئے کوششیں تیز کردی ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے براہ راست رابطے شروع کردیئے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال عالیانی کے اتحادیوں میں شامل پشتون ارکان صوبائی اسمبلی نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کے چار وزیر اس وقت وزیراعلیٰ کے حامی اور اتحادی ہے اگر یہ چاروں کو اچھی وزارتیں دی جائیں گی تو وہ حلف اٹھائیں گے ورنہ ایک ایک وزیر حلف نہیں اٹھائیگا کیونکہ ہم نے عوام کو بھی جواب دینا ہے ۔

عوام باشعور ہوگئے ہے سبز باغ دیکھانے کا دور ختم ہوچکاہے۔ اب حقیقت کا سامنا کرنا ضروری ہوگیا ہے دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان کی جام کمال عالیانی کا اپنے اتحادیوں سے بھی صلح مشورے کا سلسلہ جاری ہے ۔

(جاری ہے)

جن میں پی ٹی آئی ،اے این پی، ایچ ڈی پی بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) اور دیگر پارلیمنٹ پارٹیوں سمیت اپنی پارٹی بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے ارکان اسمبلی اور سینئر رہنمائوں سے بھی صلح مشورہ کا سلسلہ شروع کردیا ہے تاکہ عید کے بعد جس سے ہی چٹھیاں ختم ہونگی پہلے مرحلے میں چھ وزراء کو شامل کیا جائے اور باقی دوسرے مرحلے میں وزراء اور منتخب ارکان صوبائی اسمبلی جن کو مشیربنانا ہے ان کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر منتخب کسی بھی رکن صوبائی اسمبلی جو حالیہ 2018یا 2013کے الیکشن ہار چکے ہیں ان میں سے کسی کو بھی کابینہ میں شامل نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان کو شامل کرنے سے ایک طرف تو کابینہ پر سرکاری بوجھ ہوگا۔ اور دوسری طرف حق دار کو ان کا حق نہیں مل سکے گا جس سے آہستہ آہستہ دوریاں پیدا ہونا شروع ہوجائیں گی جو اس حالات میں اچھی ثابت نہیں ہونگی۔