نیلم:اساتذہ کی ہڑتال14 روز میں داخل

تحصیل شاردہ میں پر امن احتجاج، محکمہ تعلیم نیلم اور محکمہ جنگلات کے درمیان اراضی تنازعہ شدت اختیار کرگیا

منگل 18 ستمبر 2018 19:31

نیلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) اساتذہ کی ہڑتال14 روز میں داخل،تحصیل شاردہ میں پر امن احتجاج، محکمہ تعلیم نیلم اور محکمہ جنگلات کے درمیان اراضی تنازعہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اساتذہ اپنے اوپر قائم کئے گئے بے بنیاد اور بوگس مقدمات کے خاتمے کے لئے بد ستور سراپا احتجاج ہیں تعلیمی اداروں میں تدریس کا مکمل بائیکاٹ کر رکھا ہے اساتذہ نے گزشتہ روز بالائی وادی نیلم شاردہ کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنہ دیا ۔

اساتذہ کے کیل میںہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سردار محمد انور خان نائب صدر سکول ٹیچر آرگنا ہریشن ،محمد سعید صابر صدر معلم پائلٹ ہائی سکول آٹھمقام عبدالعزیز آزاد صدر سکول ٹیچر آرگنازہزیشن ضلع نیلم محبوب اعوان نگران اعلیٰ سکول ٹیچر آہر گناہزیشن چوہدری نیازمرکزی ناہب صدر سکول ٹیچر آگنایزیشن راجہ مجیب الرحمان ایڈیشن سیکرٹری جنرل سکول ٹیچر آر گنایزیشن راجہ خورشید انور سابق صدرسکول ٹیچر آرگنایزشن ضلع نیلم منصور عباسی گوہر الر حمان محمد اقبال دلاور خان،شیخ معراج خالد پر امن احتجاج میں مظفرآباد اورتحصیل آٹھمام کی آرگنایزشن کے عہداروں نے بھی بھر پور شرکت کی پرامن احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکومت فوری طور پر اساتذہ پر قائم کردہ بوگس مقدمات کو ختم کرے تا کہ اساتذہ سکولوں میں حاضر ہو کر تدریس کا عمل جاری رکھیں بصورت دیگر اساتذہ راست اقدام پر مجبور ہو جائیں گئے جس کی تمام تر زمہ داری حکومت وقت پر ہوگی انھوں نے کہا کہ ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہماری اگر کوئی سیاسی جماعت ہے تو وہ ٹیچر ز آرگنائزیشن ضلع نیلم ہے ہم ٹیچرز آرگنائزیشن کے پرچم تلے متحد و متفق ہیں ہمارے اس احتجاج کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے اور نہ ہی ہمارے احتجاج کو سامنے رکھ کر سیاست کی جائے ہم مقدمات کے خاتمے تک پہچھے نہیں ہٹیں گئے اور نہ ہی سکولوں میں تدریس کا عمل شروع کرینگے ۔

(جاری ہے)

پولیس نے ایک ڈی ایف او کے کہنے پر اساتذہ کے خلاف ایف آئی آر چاک کرتے ہوئے اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالتوں میں گھمایا پھرایا گیا جس کی مزمت کرتے ہیں ۔اس وقت وادی نیلم کے سکولوں میں طلباء کے تعلیمی نقصان کی زمہ دار حکومت ہے ۔ کیل میں ہونے والے احتجاج میں ضلع بھر کے سیکڑوں اساتذہ اور معلمات نے تدریس کا بائیکاٹ کر کے شرکت کی اساتذہ کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کے اوپر قائم کردہ مقدمات کو ختم کیا جائے اس سلسلے میں اساتذہ نے محرم الحرام کے بعد اپنی اس احتجاجی تحریک کو آزاد کشمیر بھر میں پھیلانے کا بھی اعلان کر رکھا ہے اساتذہ کے اس احتجاج سے سر کاری تعلیمی اداروں میں ہو کا عالم ہے تدریس کا مکمل بائیکاٹ ہونے کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند پڑے ہوئے ہیں اگر اساتذہ کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو وادی نیلم کے سکولوں میں زیر تعلیم 60ہزار سے زائد طلباء وطالبات کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے ۔