سی پیک کے ثمرات سے استفادہ میں یونیورسٹیاں کلیدی کردار اد اکر سکتی ہیں، اقتصادی راہداری کے ثمرات سے مستفید ہونے کے لئے چینی زبان کو سیکھنے کی کوشش کرنی چاہیے

یونیورسٹی آف سرگودھا اور چینی یونیورسٹیوں کے مابین زراعت کے شعبے میں معاہدوں پر بھی دستخط کئے جائیں گے پاکستان میں صنعتوں اور یونیورسٹیوں کے درمیان تعلقات چین کی طرح رائج کرنے کی ضرورت ہے ْمختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ریکٹرز کی سی پیک کے حوالے سے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

اتوار 23 ستمبر 2018 14:10

اسلام آباد ۔23 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2018ء) اعلیٰ تعلیم کے لئے قائم ادارے چین پاک اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ثمرات سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک میں زبان اور ثقافت کے شعبوں میں خلیج کو کم کرنے کے لئے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، پاکستان میں صنعتوں اور یونیورسٹیوں کے درمیان تعلقات چین کی طرح رائج کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بات مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ پاکستان کو چین کی اقتصادی کامیابیوں اور وہاں پر نوجوانوں کے لئے روزگار کی فراہمی کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے، سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لئے اہم منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ثمرات سے استفادہ میں یونیورسٹیاں کلیدی کردار اد اکر سکتی ہیں، سی پیک کے ثمرات سے مستفید ہونے کے لئے چینی زبان کو سیکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، اس زبان کو سیکھنے سے ہم اپنی صلاحیتوں میں بہتری لا سکتے ہیں، جب ہمارے نوجوانوں کو چینی زبان اور ثقافت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی ہو گی تو اس سے انہیں سی پیک کے مختلف منصوبوں میں روزگار حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو اکیڈمک معاونت فراہم کرنے کے ضمن میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے حال ہی میں گوانگ شی انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریشن بیجنگ سے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ معاہدے کے تحت دونوں اداروں کے درمیان رابطہ کاری کو فروغ دیا جائے گا جبکہ طلبہ کو سی پیک کے مختلف پہلوئوں کے بارے میں معاونت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے چینی زبان سکھانے کے مراکز کھولنے کے ضمن میں کئی چینی یونیورسٹیوں کے ساتھ رابطے کئے ہیں، اسلام آباد، ملتان اور گوادر میں چینی زبان سیکھنے کے مراکز قائم کئے جائیں گے، جن کے لئے اراضی کی خریداری کا عمل مکمل کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کمیپس قائم نہیں ہوئے، اس کے علاوہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے چینی زبان سیکھنے کے آن لائن کورس کا بھی اجراء کر دیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبہ اس سے مستفید ہو سکیں۔

یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا چینی لینگوئج کورس کی شکل میں سی پیک میں اپنا کردار ادا کرے گی، اس کے ساتھ ساتھ زراعت کے شعبے میں چین کی یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدوں پر بھی دستخط ہوں گے۔ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے بتایا کہ زبان اور ثقافت کے شعبوں میں ہماری یونیورسٹی چین کے اعلیٰ تعلیم کے اداروں کے ساتھ رابطوں کو فروغ دے گی، ہم ترقی کے فلسفے کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین میں صنعتوں اور یونیورسٹیوں کے درمیان تعلقات گہرے ہیں اور ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں بھی اس طریقہ کار کو رائج کیا جائے۔ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر ڈاکٹر راحیل قمر نے کہا کہ گیم چینجر ہونے کے ناطے سی پیک کو خطے میں اہمیت حاصل ہے اور اس اہم منصوبے کو آگے بڑھانے میں یونیورسٹیاں بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامسیٹس میں چائنہ سٹڈی سینٹر کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، ایبٹ آباد میں کامسیٹس کیمپس کو سی پیک سے منسلک کیا جائے گا۔