مسلم لیگ ن نے9 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی مانگ لی

قائمہ کمیٹیوں میں پی اے سی، خارجہ، داخلہ، اطلاعات وتوانائی، منصوبہ بندی، موسمیاتی تبدیلی اورکابینہ ڈویژن کی چیئرمین شپ شامل ہے، قومی اسمبلی میں آج باضابطہ درخواست بھی جمع کروائی جائے گی۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 24 ستمبر 2018 15:36

مسلم لیگ ن نے9 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی مانگ لی
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 ستمبر 2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن نےحکومت سے9 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی مانگ لی، قائمہ کمیٹیوں میں پی اے سی، خارجہ، داخلہ، اطلاعات وتوانائی، منصوبہ بندی، موسمیاتی تبدیلی اورکابینہ ڈویژن کی چیئرمین شپ شامل ہے،آج باضابطہ درخواست قومی اسمبلی میں بھی جمع کروائی جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اورتقسیم کا معاملے پر اپوزیشن جماعتیں میدان میں آگئی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی میں بڑی اپوزیشن جماعت ہونے کے باعث 9 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی مانگ لی ہے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی مسلم لیگ ن کے پاس ہے ۔ مسلم لیگ ن قومی اسمبلی میں سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ہے اور دوسرے نمبر پیپلزپارٹی بڑی جماعت ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ چھوٹی اپوزیشن جماعتیں بھی مسلم لیگ ن کی اتحادی ہیں۔ مسلم لیگ ن نے 9 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں۔

ان قائمہ کمیٹیوں میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اےسی)، قائمہ کمیٹی برائے خارجہ، داخلہ، اطلاعات وتوانائی، منصوبہ بندی،موسمیاتی تبدیلی اورکابینہ ڈویژن کی چیئرمین شپ شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کیلئے آج باضابطہ درخواست بھی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائے گی۔ دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان اور چین تک محدود نہیں بلکہ یہ خطے اور خطے سے باہر ممالک کے لئے ترقی اور رابطہ کاری کا ایک فریم ورک ہے۔

انہوں نے کہاکہ سعودی عرب پاکستان برادراور دوست ملک ہے اور سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت سے خطے کے دیگر ممالک کو بھی اس اہم منصوبے میں شامل ہونے کی ترغیب ملے گی جو خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اقتصادی راہداری کی تعمیر میں تیسرے شراکت دار کی شمولیت ہونی چاہیے اور اس سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم اقتصادی راہداری پر متفق ہے اور دونوں ممالک میں اقتصادی راہداری کی تعمیر میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سی پیک کو طویل المعیاد منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ منصوبہ آگے بڑھے گا۔ پاکستان اور اس خطے میں امن و خوشحالی کا باعث بنے گا ۔اقتصادی راہداری سے پورے ملک کو فائدہ پہنچے گا ۔

اس راہداری سے ملک کے مختلف حصے میں پاور سٹیشنز، بڑی شاہراہیں اور دیگر ترقیاتی منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور نئی شاہراہوں پر اقتصادی و صنعتی بستیوں کے قیام سے روزگار کے کثیر مواقع فراہم ہوں گے اور معیشت ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک سے اقتصادی نمو میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جی ڈی پی کی شرح 5.9 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو گزشتہ 9 برسوں میں بلند ترین شرح ہے۔ انہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ کے روڈ اینڈ بیلٹ انیشی ایٹو کے تصور کے پانچ سال مکمل ہونے پر چین کو مبارک باد دی اور کہاکہ 2013ء کے آغاز سے لے کر آج تک اس منصوبے کے ضمن میں تعاون کے 150معاہدے ہوئے ہیں جن میں 106ممالک اور 29 تنظیمیں شامل ہیں۔