Live Updates

وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات

گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور مرکز میں حکومت کی تبدیلی کے بعد پیدا شدہ صورتحال سے آگاہ کیا

بدھ 3 اکتوبر 2018 23:44

وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی اپوزیشن لیڈر  شہباز شریف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اکتوبر2018ء) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف سے ملاقات ،ملاقات میں وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف سے گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور مرکز میں حکومت کی تبدیلی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا ،وزیر اعلی نے کہا کہ سی پیک ،دیامر بھاشا ڈیم پی ایس ڈی پی منصوبے اور ویمن یونیورسٹی گلگت بلتستان کے عوام کے معاشی مستقبل کے حوالے سے اہمیت کے حامل ہیں اگر ان منصوبوں میں کوئی رکاوٹ آئی تو اس سے گلگت بلتستان کے عوام متاثر ہوں گے جس پر میاں شہباز شریف نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل کے حوالے سے مسلم لیگ ن اسمبلی کے فورم پر بھی اور ہر فورم پر بھر پور آواز اٹھائے گی میاں شہباز شریف نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے گلگت بلتستان پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے تاریخی اور میگا منصوبوں پر کام کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

ہم چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان بھی ملک کے باقی حصوں کی طرح ترقی کی رفتار میں آگے بڑگے یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن نے سب سے زیادہ توجہ گلگت بلتستان کی ترقی پر دی الحمد اللہ آج گلگت بلتستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو چکا ہے ،گلگت بلتستان مستقبل میں پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کرے گا۔وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقعہ پر گلگت بلتستان میں سابقہ پنجاب حکومت اور مرکزی حکومت کے تعاون سے منصوبوں پر شکریہ ادا کیا،اس کے بعد وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیسے عمران خان عوامی مینڈیٹ سے آئے ہیں ایسے ہی ہم بھی عوامی مینڈیٹ سے آئے ہیں ،اس لئے انہیں چاہئے کہ مینڈیٹ کا احترام کریں خان صاحب حکومت میں آنے سے پہلے دعوے تو بہت کرتے تھے اب جب عمل کرنے کا وقت آیا تو ان کے قول و فعل کا تضاد کھل کر سامنے آیا ہے ہم مرکزی حکومت سے کچھ اضافی نہیں مانگتے جو منصوبے ن لیگ کی حکومت نے دئے انہیں تو متاثر نہ کریں ،وزیر اعظم سے ملاقات طے تھی عین وقت پر منسوخ کی گئی سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی بی میں صاف پانی کے منصوبوں سمیت تعلیم ،صحت اور انفرا سٹکچر کے بڑے منصوبے فنڈ کٹوتی سے متاثر ہوں گے،گلگت بلتستان کے حقوق اور عوامی منصوبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا تو سیاسی اور آئینی حدود میں رہ کر بھر پور احتجاج کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات