آئی ایم ایف نے قرضے کی فراہمی کیلئے پاکستان پر کڑی شرائط عائد کردیں

آئی ایم ایف کا پاکستان کو اینٹی منی لانڈرگ قوانین مستحکم ، ٹیکس اصلاحات، ٹیکس میں اضافے اور اسٹیٹ بنک کو خود مختاری دینے کا مطالبہ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 6 اکتوبر 2018 22:57

آئی ایم ایف نے قرضے کی فراہمی کیلئے پاکستان پر کڑی شرائط عائد کردیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اکتوبر2018ء) آئی ایم ایف نے قرضے کی فراہمی کیلئے پاکستان پر کڑی شرائط عائد کردیں، آئی ایم ایف کا پاکستان کو اینٹی منی لانڈرگ قوانین مستحکم ، ٹیکس اصلاحات، ٹیکس میں اضافے اور اسٹیٹ بنک کو خود مختاری دینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاشی جائز ہ مکمل ہوگیا ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو اینٹی منی لانڈرگ قوانین مستحکم کرنے ٹیکس اصلاحات ٹیکس میں اضافے اور اسٹیٹ بنک کی خود مختاری کی تجویز دیدی ہے۔ آئی ایم ایف نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو اچھا پروگرام قرار دیا ہے۔ آئی ایم ایف وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ بڑھتا خسارہ، کم ہوتی معاشی ترقی اور زرمبادلہ ذخائر بڑے جیلنجز ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں معیشت کی بہتری کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے گئے لیکن یہ ناکافی ہیں۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کے لیے بیرونی ادائیگیوں کا دباو روپے کی قدر میں کمی کا سبب بن سکتا ہے۔ پاکستان کے روپے کی قدر میں مزید کمی کی ضرورت ہے جبکہ تیل کی بڑھتی قیمتیں پاکستان کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں۔ گیس اور بجلی کی قیمت بڑھانا حکومت کا درست قدم ہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ مالیاتی پالیسی مزید سخت اور شرح منافع بڑھانے کی ضرورت ہی۔ سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسٹیٹ بنک کی خود مختاری مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کو بھی مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔