صوبائی ٹاسک فورس کی کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا

رواں برس 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد بچوں کے والدین نے ویکسینیشن سے انکار کیا،حکام کی وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ

منگل 9 اکتوبر 2018 16:44

صوبائی ٹاسک فورس کی کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2018ء) انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کی کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، رواں برس 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد بچوں کے والدین نے ویکسینیشن سے انکار کیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر اعلی نے کہا کہ مشترکہ کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کیس رپورٹ نہیں ہوا، ہماری حکومت کی کمٹمنٹ ہے کہ پولیو کا خاتمہ کریں۔اجلاس میں وزیر اعلی کو بریفنگ دی گئی کہ ستمبر میں کراچی کے 11 مقامات سے نمونے لیے گئے، ستمبر میں سکھر سے پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ اپریل سے ستمبر تک کراچی میں ایک لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 18 ہزار557 بچوں کے والدین نے ویکسی نیشن سے انکار کیا، 96 ہزار 906 بچوں کی گھر پر نہ ہونے کے باعث ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔ دیہی سندھ میں 88 ہزار 464 بچے گھروں پر نہ ہونے کے سبب ویکسی نیشن سے محروم رہ گئے۔وزیر اعلی سندھ نے تمام اسکولوں میں ٹیم بھیج کر بچوں کی ویکسی نیشن کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف افغانستان اور پاکستان ہی دو ممالک ہیں جہاں پولیو پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاوشیں مزید تیز اور بہتر کر کے پولیو کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ رواں برس اب تک ملک میں پولیو کے صرف 4 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 3 بلوچستان اور ایک خیبر پختونخواہ میں ہے۔سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے، سنہ 2016 میں 20، سنہ 2015 میں 54 کیسز رپورٹ ہوئے۔اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔