پچاس ملین افراد ذہنی صحت کے مسائل میں مبتلا ،

علاج مہیا کر کے معاشرے کامفید شہری بنایا جا سکتا ہے‘ڈاکٹر ظفر اقبال میاں

جمعرات 11 اکتوبر 2018 14:39

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2018ء) گلو بل انسٹی ٹیوٹ آف آٹزم اینڈ سپیشل ایجوکیشن کے زیر اہتمام مرکزی سیکریٹریٹ 495 جی ون جوہر ٹاؤن میں ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کے حوالے سے ذہنی صحت اور اس کے علاج و احتیاطی تدابیر کے موضوع پر سیمینار منعقد ہوا۔تقریب سے چیف ایگزیکٹو گلو بل انسٹی ٹیوٹ آٹزم اینڈ سپیشل ،مائنڈ سائنٹسٹ ڈاکٹر ظفر اقبال میاں ،ڈائریکٹر ڈاکٹر سلیم اختر، ڈائریکٹر پروگرام ڈاکٹر ثوبیہ اکرام، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شائستہ ریاض،عمارہ نبیل،یمنا اعجاز،ثمن چیمہ،رابعہ مقصود، آمنہ خالد، بختاور خان ،ڈاکٹر اثناء ، ڈاکٹر مظہر اقبال میاں اور سیکرٹری اطلاعات محمد افضل میو نے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ ذہنی و نفسیاتی، آرٹزم اور امراض منشیات میں مبتلاء مریضوں کا علاج کرکے ان کو معاشرے کا مفید شہری بنایا جاسکتا ہے اور وہ لوگ بھی صحت مند زندگی گذار سکتے ہیں ان افراد کو علاج کی سہولت مہیاکرنا ہماری ذمہ داری ہے جس کو ہم احسن طریقہ سے نبھا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں پچاس ملین افرادذہنی صحت کے مسائل میں مبتلا ہیں معاشرے میں ذہنی صحت کے علاج ومعالجے کے لیے شعور وآگاہی پیدا کرنا بہت اہم ہے تاکہ ذہنی صحت میں مبتلا افراد اپنا علاج کرواکر صحتمند زندگی گزار سکیں ۔