جھنگ میں 6سرکاری مذبحہ خانے موجود ہیں جہاں پر ڈاکٹرز کی نگرانی میں جانور ذبح کیے جاتے ہیں، رپورٹ

جمعرات 11 اکتوبر 2018 23:54

جھنگ۔11 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2018ء) محکمہ لائیو سٹاک جھنگ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں انکشاف ہوا ہے کہ ضلع بھرمیں 6سرکاری مذبحہ خانے موجود ہیںجہاں پر ڈاکٹرز کی نگرانی میں جانور ذبح کیے جاتے ہیں۔ مقامی شہری فیصل منظور کی جانب سے پنجاب شفافیت و معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک جھنگ کو دی جانیوالی درخواست کے ذریعے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق سال2017کے دوران ان سرکاری مذبحہ خانوں پر20843جانور ذبح کیے گئے۔

جو کہ اوسطً86جانور روزانہ ہے اورفی مذبحہ خانہ یہ تعداد14سی15جانور بنتی ہیں ۔دریں اثنا میونسپل کمیٹی شورکوٹ کے مطابق وہاں ایک مذبحہ خانہ موجود ہے جہاں سال2017میں2331جانور ذبح کیے گئے، میونسپل کمیٹی احمد پور سیال نے بتایا کہ وہاں بھی ایک ہی مذبحہ خانہ ہے جہاں سال2017کے دوران2010جانور ذبح کیے گئے جبکہ چیف آفیسر میونسپل کمیٹی18ہزاری کے مطابق اس تحصیل میںسرے سے مذبحہ خانہ موجود ہی نہیںہے۔

(جاری ہے)

اگر ان ا عدادوشمار کو اگر آبادی کے تناسب سے دیکھا جائے تو28لاکھ کی آبادی کے ضلع میں ایک دن میں صرف 86 جانوروں کا سرکاری ڈاکٹرز کی نگرانی میں ذبحہ کیا جانااس بات کی غمازی کرتا ہے کہ لاغر اور بیمار سینکڑوں جانور چوری چھپے ذبح کرکے عوام کو کھلائے جارہے ہیں ان اعدادوشمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ دیہی علاقوں میں مذبحہ خانوں کیلئے کوئی نظام موجود نہیں ہے جہاں بیماریوں سے مرنیوالے یا مرے ہوئے جانور بھی ذبح کرکے لوگوں کو کھلا دیے جاتے ہیں ضلعی معلومات تک رسائی گروپ کے ممبران نے ان اعدادوشمار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتنے بڑے ضلع کیلئے صرف6مذبحہ خانے انتہائی کم ہیں صرف میونسپل کمیٹی جھنگ میں قصابوں کی سینکڑوں دوکانیں ہیں جہاں قصاب اپنی مرضی سے بیمار جانوروںکا مضر صحت گوشت سرعام فروخت کرتے ہیں ۔

اس کے علاوہ ضلع بھر میں قائم مختلف ہوٹلوں میں کھلائے جانیوالے گوشت کی کوالٹی کو چیک کرنے کا کوئی نظام موجود نہیںہے جہاں سالانہ ہزاروں جانور ذبح کرکے عوام کو کھلائے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کی جانب سے ایک ماہ قبل ہزاروں من مضر صحت گوشت شہر کے مختلف علاقوںسے برآمد کرکے تلف بھی کیا گیا تھا لیکن صورتحال اب بھی جوں کی توں ہے۔گروپ ممبران نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ مذبحہ خانوںکا نظام بہتر بنایا جائے جبکہ مذبحہ خانے یونین کونسل کی سطح تک تعمیر کیے جائیں اور وہاں لائیو سٹاک کے عملے کی ڈیوٹیاں لگا کر عوام کو لاغر جانوروں کے مضر صحت گوشت سے نجات دلائی جائے۔

متعلقہ عنوان :