عرصہ دراز سے صوبے کی تعلیمی ترقی کے نام پر لاتعداد ناکام تجربات کئے گئے،حاجی محمد قاسم خان

تعلیمی پسماندگی کو دیکھتے ہوئے اس وقت ایسے ٹھوس اور عملی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے جس سے صوبے کے غریب طلباء وطالبات کے لیے بہتر تعلیم کی راہیں ہموار ہوسکیں ، مرکزی صدر سینئر ایجوکیشنل اسٹاٹ ایسوسی ایشن بلوچستان

جمعہ 12 اکتوبر 2018 21:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2018ء) سینئر ایجوکیشنل اسٹاف ایسوسی ایشن بلوچستان کے مرکزی صدر حاجی محمد قاسم خان کاکڑ ،سیکر یٹری جنرل حاجی عبدالحمید صابر، چیئر مین مطیب احمد آفریدی،آرگنائزر محمد اسماعیل کاسی،محمد حنیف بنگلزئی، مختیار احمد بلوچ، حاجی فیروز خان، عبدالرحیم بنگلزئی،حبیب عالم، سیدساجد حسین ترمذی،عبدالحمید ابڑو، محمد اکرم وردگ، خالد حسین، عبدالمالک کاکڑ،حفیظ اللہ کھوسو،خالدہ شوکت ودیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ محمد خان لہڑی کی بطور مشیر تعلیم نامزدگی خوش آئند اقدام ہے اور صوبے کی تعلیمی پسماندگی کو دیکھتے ہوئے اس وقت ایسے ٹھوس اور عملی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے جس سے صوبے کے غریب طلباء وطالبات کے لیے بہتر تعلیم کی راہیں ہموار ہوسکیں اُنہوں نے کہا ہے کہ عرصہ دراز سے صوبے کی تعلیمی ترقی کے نام پر لاتعداد ناکام تجربات کئے گئے اور ناصرف اُن پر اربوں روپے خرچ کیے گئے بلکہ تعلیمی شعبہ میں اپنے اپنے منظور نظر افراد کو نوازنے کا ذریعہ بنا دیا گیا اُنہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ نومنتخب مشیر تعلیم محمد خان لہڑی اپنی تمام تر کوششوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تعلیم جیسے اہم ترین شعبہ کاکھویا ہوا مقام بحال کرنے کی جدوجہد کریں گے ا نہو ں نے مزید کہا ہے کہ صوبہ بھر میں محکمہ تعلیم کی انتظامی پوسٹوں پر سینئر ز کی جگہ جونیئر ز کی تعیناتی اور عرصہ دراز سے اعلیٰ پوسٹوں پر قابض رہنا ایک طرف تو سینئرزکو اُن کے حقوق سے محروم رکھنے کے مترادف ہے تو دوسری طرف صوبے کے تعلیمی ماحول کو جان بوجھ کر ثبوتاث کرنے کے برابر ہے جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا اُنہوں نے کہا کہ نومنتخب مشیر تعلیم فوری طور پر جونیئرز کی جگہ سینئرز کی تعیناتی ممکن بنائیں تا کہ سینئرز کا مزید استحصال روکا جاسکے اُنہوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ مشیر تعلیم صرف اور صرف اپنے علاقہ انتخاب میں پوسٹنگ و ٹرانسفرز پر توجہ دینے کی بجائے ہر قسم کے لسانی ،رنگ و نسل کے تعصبات سے بالاتر ہوکر صوبے کی غریب طلباء طالبات کے بہتر تعلیمی مستقبل کے لیے شب و روز کوشش کریں گے سیسا بلوچستان تمام اچھے اقدامات میں اُن کے ساتھ ہوگی اور ہر ممکن تعاون کرئے گا مگر ایسے اقدامات کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گاجس سے سینئرز و طلباء و طالبات کی حق تلفی ہو اور صوبے کے تعلیمی ماحول کو نقصان پہنچتا ہوسیساکی پالیسی ہے کہ صوبے کے غریب طلباء و طالبات کی بہتر تعلیم و تربیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔