آئی ایم ایف نے پاکستان پر قرضہ دینے کی کڑی شرط عائد کردی

عالمی بینک نے چین سے حاصل کیے گئے قرضوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا، حکومت شرط کو پورا کرنے سے گریزاں

muhammad ali محمد علی جمعہ 12 اکتوبر 2018 23:13

آئی ایم ایف نے پاکستان پر قرضہ دینے کی کڑی شرط عائد کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اکتوبر2018ء) آئی ایم ایف نے پاکستان پر قرضہ دینے کی کڑی شرط عائد کردی، عالمی بینک نے چین سے حاصل کیے گئے قرضوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا، حکومت شرط کو پورا کرنے سے گریزاں۔ تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل وزیر خزانہ اسد عمر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ نے انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ سے ملاقات میں مالی مدد کی باضابطہ درخواست دی تھی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان پر قرضہ دینے کی کڑی شرط عائد کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق المی بینک نے چین سے حاصل کیے گئے قرضوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ تاہم حکومت پاکستان آئی ایم ایف کی مذکورہ شرط پورا کرنے سے گریزاں ہے، ایسے میں پاکستان کو قرض کی فراہمی کا معاملہ کھٹائی میں پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب آئی ایم ایف سربراہ کرسٹین لگارڈ نے کہا ہے کہ قرض دینے کیلئے دیکھا جاتا ہے کہ ملک کس نوعیت کا قرض لیے ہوئے ہے اور مزید کتنے قرض کا بوجھ برداشت کرسکتا ہے۔

کرسٹین لگارڈ نے کہا کہ قرضوں کی شفافیت اور ان کے واضح ہونے کی شرط صرف پاکستان پر نہیں، اس کا اطلاق قرض مانگنے والے تمام ممالک پر ہوتا ہے تاکہ قرضوں کی پائیداری سے متعلق اپنے رکن ممالک کا اتفاق حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گورننس اور کرپشن کے حوالوں سے آئی ایم ایف بورڈ کے طے کردہ اصولوں کے سبب ہے، جن کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔

کرسٹین لوگارڈ نے کہا کہ آئی ایم ایف اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق بھی تکنیکی معاونت فراہم کرتا ہے اور ادارے کی کوشش ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ رکن ممالک کو یہ معاونت فراہم کی جائے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کو پاکستان کی جانب سے قرض کی درخواست پر امریکا کی بھی نظریں ہیں جس کا کہنا ہے کہ قرضوں کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن کو ہر زوایئے سے دیکھا جائے گا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نورٹ نے بتایا کہ قرضوں کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن بھی دیکھی جائیگی۔ پاکستان اس حالت میں چینی قرضوں کے سبب بھی آیا۔ ممکن ہے حکومتوں کا خیال ہو کہ بیل آؤٹ کیلئے یہ قرض اتنا بوجھل نہیں ہوگا، مگر اب سخت تر ہوتا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف ٹیم چند ہفتوں میں مذاکرات کے لیے اسلام آباد آئے گی تاکہ ممکنہ معاشی سپورٹ پروگرام وضع کیا جاسکے۔