ڈالر کی اونچی اڑان سے روئی کے بھائومیں فی من 600 تا 800 روپے کا نمایاں اضافہ

پھٹی کا بھائو بھی 200 تا 300 روپے بڑھ گیا،گیس کی قیمت یکساں ہونے سے پنجاب میں بند ٹیکسٹائل ملیں دوبارہ چلنے کا امکان ہے، نسیم عثمان

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 16:34

ڈالر کی اونچی اڑان سے روئی کے بھائومیں فی من 600 تا 800 روپے کا نمایاں اضافہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2018ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ڈالر کی اونچی اڑان کے باعث روئی کے بھائومیں فی من 600 تا 800 روپے کا نمایاں اضافہ ہوا روئی کا بھائو بڑھ کر فی من 8300 تا 8700 روپے ہوگیا، اسی طرح پھٹی کے بھائو میں بھی فی 40 کلو 200 تا 300 روپے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھائو فی من 8300 تا 8700 روپے جبکہ پھٹی کا بھائو صوبہ سندھ میں 3700 تا 4100 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں فی 40 کلو 3700 تا 4200 روپے رہا۔

صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھائو فی من 8400 تا 8500 روپے پھٹی کا بھائو فی 40 کلو 3600 تا 4200 روپے رہا۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 650 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8500 روپے کے بھائو پر بند کیا۔

(جاری ہے)

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ روپے کے نسبت ڈالر کی قیمت میں تقریباً10روپے کے ہوشربا اضافہ کے باعث ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز نے روئی کی خریداری تیز کردی ہے، جس کے باعث روئی کے بھائو میں فی من 600 تا 800 روپے کا یکمشت اضافہ ہوگیا نتیجتاًپھٹی کا بھائو فی 40 کلو 200 تا 300 روپے بڑھ گیا۔

علاوہ ازیں پولیسٹر فائیبر کے بھائو میں فی کلو 5 روپے اضافہ ہونے سے پولیسٹر فائیبر کا بھائو بڑھ کر فی کلو 203 روپے کی اونچی سطح پر پہنچ گیا۔ نسیم عثمان نے بتایا کہ پورے ملک میں گیس کی قیمت یکساں ہونے کے سبب خصوصی طور پر صوبہ پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز زیادہ متحرک ہوگئی اور روئی کی خریداری بڑھادی ہے۔ گیس کے بھائو یکساں ہونے اور ڈالر کی اونچی اڑان کے سبب پنجاب کے ایپٹما کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز نے عندیہ دیا ہے کہ صوبہ پنجاب کی بند پڑی ہوئی کئی ٹیکسٹائل ملز دوبارہ فعال ہوسکے گی اگر ایسا ہوا تو یہ اچھا شگون ثابت ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ روپے کے نسبت ڈالر کی قیمت بڑھنے سے امید کی جارہی ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہوگا ملک کی معیشت کو فائدہ ہوسکے گا لیکن زمینی حقیقت کے مطابق بیرونی درآمد کنندگان ڈالر کی قیمت بڑھنے کا ڈسکائونٹ مانگ لیتے ہیں جس کے باعث خاطر خواہ فائدہ گو کہ نہیں ہوگا بہر حال برآمدات پر مثبت اثر ہوگا۔بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں اتار چڑھائو رہا نیویارک کاٹن میں اضافہ ہوا جس کی وجہ وہاں سے طوفان کی خبریں آرہی ہیں جبکہ بھارت اور چین میں روئی کے بھائو میں مندی کا رجحان رہا۔

نسیم عثمان نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے جوش میں آکر روئی اور پھٹی کی قیمت میں تیزی سے اضافہ کردیا گیا تھا لیکن بعد ازاں ڈالر کی قیمت کچھ کم ہونے کی وجہ سے روئی اور پھٹی کا بھائو بھی کم ہونے لگا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ رواں سال ملک میں روئی کی پیداوار ایک کروڑ 12 تا 15 لاکھ گانٹھوں کی ہونے کی توقع ہے جبکہ مقامی ملوں کی ضرورت پوری کرنے کیلئے بیرون ممالک سے روئی کی تقریباً 40 لاکھ گانٹھیں درآمد کرنی پڑیں گی۔