اسرائیل نے غزہ کے خلاف طبل جنگ بجا دیا، جنگ روکنے کی کوششیں بھی تیز

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے غزہ کی پٹی پر فوج کشی کرنے اور حماس کو دردناک سزا دینے کی دھمکی دی

پیر 15 اکتوبر 2018 12:16

اسرائیل نے غزہ کے خلاف طبل جنگ بجا دیا، جنگ روکنے کی کوششیں بھی تیز
مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں مسلسل احتجاج کے بعد اسرائیل نے غزہ پر فوج کشی کی دھمکیاں بڑھا دی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی کابینہ کا خصوصی اجلاس چار گھنٹے جاری رہا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے غزہ کی پٹی پر فوج کشی کرنے اور حماس کو دردناک سزا دینے کی دھمکی دی۔

اس موقع پر اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا کہ غزہ پر فوج کشی کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج اور قومی سلامتی کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا جس میں غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف فوجی کارروائی کے امکانات پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی حکومت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اور سیاسی سطح پر حماس کے خلاف غم وغصے کی وجہ قطر کی طرف سے غزہ کو ایندھن کی سپلائی ہے۔

اسرائیل کا خیال ہے کہ قطر کی معاونت سے غزہ کو ایندھن کی سپلائی سے وہاںپر جاری پرتشدد احتجاج میں کمی آسکتی ہے، تاہم گذشتہ جمعہ کو غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 7 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد صہیونی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے غزہ کو ایندھن کی سپلائی بھی بند کردی ہے،سرائیلی وزیر اعظم نے صاف لفظوں میں کہا کہ اگر حماس کی لیڈرشپ میں عقل سلیم ہوئی تو وہ ہمارے پیغام کو سنجیدگی سے لیں گے اور غزہ کی سرحد پر پرتشدد مظاہرے فوری بند کردیں گے۔ دوسری طرف حماس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے بحران کے جزوی حل کو قبول نہیں کرے گی بلکہ اسرائیل کو غزہ پر عاید کردہ پابندیاں مکمل طورپر ختم کرنا ہوں گی۔