پارٹیوں اور ممبران کی تبدیلی سے ملک میں تبدیلی نہیں آسکتی، سراج الحق
حکومت کے سودنوں میں سے کچھ دن ہی باقی ہیں مگر اب تک تبدیلی کہیں نظر نہیں آتی،قوم جانتی ہے حکمران کیسا مینڈیٹ لیکر آئے مگر اسکے باوجود انہیں کام کرنے کا موقع دینے کا فیصلہ کیا، امیرجماعت اسلامی
منگل 16 اکتوبر 2018 22:32
(جاری ہے)
سابقہ حکومتوں کی طر ح موجودہ حکومت کی معاشی پالیساں بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے لوگ بنارہے ہیںاور حکومت انہی کی ڈکٹیشن پر عام آدمی کے استعمال کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کیے جارہی ہے۔
ان لوگوں کے پاس بھی صرف نعرے اور دعوے ہیں عملاً انہوں نے کوئی ہوم ورک نہیں کیا۔ حکمران مدینہ منورہ کی طرح ریاست بنانے کا وعدہ پورا کریں ۔ حکومت سودی نظام کا خاتمہ کردے تو ملک میں خوشحالی آ جائے گی۔ ملک میں حقیقی تبدیلی اور ترقی و خوشحالی صرف اسلامی نظام کے نفاذسے آئے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں جے آئی یوتھ کے لیڈر شپ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے صدر جے آئی یوتھ زبیر گوندل ،عبدالغفار خان،محمد یوسف اور صدیق پراچہ نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ لوگ تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔ تبدیلی شریعت کے نظام اور قرآن سے آئے گی ۔ ملک کے استحکام اور ترقی کی ضمانت صرف اسلام کے نفاذ میں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے کے لیے ہمارے آبائو اجداد نے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور کروڑوں لوگوں نے اپنا سب کچھ قربان کر کے ہجرت کی مگر حکمرانوں نے پاکستان کے نظریے اور عقید سے بے وفائی کر کے نہ صرف اس کے جغرافیے کو نقصان پہنچایا بلکہ پاکستان کے قیام کے مقصد کو بھی فراموش کردیا جس کی وجہ سے ملک و قوم گھمبیر مسائل سے دوچار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں 65 فیصد نوجوان ہیں مگر ہاتھوں میں ڈگریاں تھامے یہ نوجوان روزگار کے لیے سڑکوں پر دھکے کھا رہے ہیں ۔ ہمیں خوشی ہوئی تھی کہ حکومت نے ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار اور پچاس لاکھ بے گھر افراد کو گھر دینے کا وعدہ کیا مگر افسوس سے کہنا پڑتاہے کہ حکومت کی اس طرف پیش قدمی نہیں ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم اس وقت حکومت کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کررہے اسے اس کے وعدے اور نعرے یاد دلانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہر الیکشن کے بعد عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوجاتاہے اور آنے والی ہر حکومت عوام کو سہانے سپنے دکھاتی ہے مگر ستر سال میں حکمران بدلے ہیں نہ انکی پالیسیاں بدلی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں آج تک حقیقی تبدیلی نہیں آسکی۔ انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس صاحب پورے ملک کے دورے کر کے سوموٹو ایکشن لیتے ہیں ، ہماری ان سے درخواست ہے کہ وہ اس ظلم و جبر کے نظام کے خاتمہ اور عام آدمی کو انصاف دینے کے لیے قرآن کا نظام نافذ جب شریعت کی روشنی میں فیصلے ہوں گے تو ظلم کے اندھیرے ختم ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ قوم چیف جسٹس کے ہاتھ میں قرآن دیکھنا چاہتی ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے قومی یکجہتی کے لیے یکساں نظام تعلیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مسئلہ مساجد اور مدارس کا نہیں ، بلکہ طبقاتی نظام تعلیم کا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز کی بحالی اور طلبہ کو ان کے جمہوری حقوق دینے پر بھی زور دیا ۔مزید اہم خبریں
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کرسکھوں سمیت مذہبی مقامات پرغیرملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی
-
بچوں کا اغوا مافیاز کے لیے منافع بخش تجارت
-
ملائشیا: مہاتیر محمد کو انسداد بدعنوانی تحقیقات کا سامنا
-
زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال کے دوران مجموعی طورپر4.120 ارب ڈالر اضافہ
-
نواز شریف کو پارٹی صدر بنانے کی تیاریاں،ن لیگ پنجاب کا ہنگامی اجلاس آج طلب
-
کاندھوں کی سیاست ختم کرنے کیلئے سیاستدانوں کو مل بیٹھنا ہوگا، رانا ثنااللہ
-
خواجہ آصف نے عمران خان پر سمجھوتے کیلئے دبا ئوڈالنے کا دعویٰ مسترد کر دیا
-
وزیر اعظم 28 اپریل ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ ہوں گے
-
مارچ کے مہینے میں آئی ٹی برآمدات سب سے زیادہ رہیں، شہباز شریف
-
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردارایاز صادق
-
عدت پوری کیے بغیربیوی کی بہن سے شادی غیرقانونی قرار، ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری
-
پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.