زرمبادلہ میں کمی ، ہنڈا اٹلس نے گاڑیوں کی قیمتوں میں سوموارسے 50ہزارسے ایک لاکھ روپے تک اضافے کا اعلان کر دیا

انڈس موٹر کمپنی قیمتوں میں رینج کے حساب سے نومبر اور دسمبر میں پہلے ہی 50ہزار سے ایک لاکھ75ہزار روپے کا اضافہ کر چکی ہے

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 14:10

زرمبادلہ میں کمی ، ہنڈا اٹلس نے گاڑیوں کی قیمتوں میں سوموارسے 50ہزارسے ..
لاہور۔19 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2018ء) زرمبادلہ کی شرح میں کمی اور روپے کی مسلسل گراوٹ کے باعث ہنڈا اٹلس کمپنی نے اپنی گاڑیوں کی موجودہ قیمتوں میںسوموار22اکتوبر سے 50ہزار روپے سے ایک لاکھ روپے تک کے اضافے کا اعلان کیا ہے جبکہ کمپنی دوبارہ جنوری2019میں کاروں کی قیمتوں میں اضافہ کریگی جس کے بعد قیمتوں میں مجموعی طور پر21لاکھ روپے کا اضافہ ہو جائے گا۔

ترجمان ہنڈا کے مطابق سوک کی وارنٹی میں ایک لاکھ روپے اضافہ ہو رہا ہے جو جنوری میں دوبارہ بڑھے گا جو اضافے کے ساتھ مجموعی طور پر 21لاکھ ہوجائے گا نیز سٹی وارینٹس کی قیمتوں میں 60ہزار روپے اضافہ ہو چکا ہے اور یہ بھی آئندہ سال جنوری میں بڑھے گا جس کے بعد اس کی قیمت بڑھ کر ایک لاکھ25ہزار روپے ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ ’’بی بی۔وی‘‘کی قیمتوں میں سوموار22اکتوبر کے روز سے 50ہزار روپے اضافہ ہو گا اور جنوری میں اس کی قیمت بڑھ کر ایک لاکھ روپے تک ہو جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں انڈس موٹر کمپنی کاروں کی قیمتوں میں رینج کے حساب سے نومبر اور دسمبر کی ڈیلیوریز میں 50ہزار سے ایک لاکھ75ہزار روپے بڑھا چکی ہے جبکہ جنوری 2019سے ان کی ڈیلیوریز ایک لاکھ روپے سے ساڑھے تین لاکھ روپے ہو جائینگی۔ماہرین کے مطابق کمپنی کی جانب سے دو مرحلوں میں کاروں کی قیمتیں بڑھانے سے کمپنی کی سیلز میں قلیل مدت کیلئے اضافہ ہو گا کیونکہ لوگ اضافے سے قبل ہی گاڑیاں خرید لیں گے۔

رپورٹ کے مطابق ہنڈا نے انڈس کی طرح چوتھی مرتبہ کاروں کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس کی بنیادی وجہ دسمبر2017ء سے روپے کی قدر میں ہونیوالی مسلسل گراوٹ ہے ۔اسی طرح سوزوکی موٹر کمپنی بھی اسی وجہ سے پہلے ہی چار مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے۔انڈسٹری کمپنی سے آنے والے دنوں میں کاروں کی قیمتوں میں اضافے کی توقع کر رہی ہے ۔ماہرین کے مطابق روپے کی گراوٹ کی وجہ سے مذکورہ کمپنیاں کاروں کی قیمتوں میں اضافہ تو کر رہی ہیں لیکن قیمتوں میں اضافے سے کاروں کی ڈیمانڈ میں حتی الامکان کمی واقع ہو سکتی ہے،ماہر و تجزیہ کار خاتون فرحین عرفان نے بتایا کہ بڑھتی ہوئی سپلائی کے پیش نظر مہنگی کاروں اور آٹو فنانسنگ کے باعث انڈسٹری پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور نئی کمپنیوں کو مارکیٹ میں داخل ہونے کا موقع ملے گا۔