سیشن کورٹ نے متنازع بیان دینے پرسابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے خلاف اندراج مقدمہ درخواست پر پولیس اہلکاروں سے رپورٹ طلب کرلی

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 20:07

سیشن کورٹ نے متنازع بیان دینے پرسابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2018ء) سیشن کورٹ نے متنازع بیان دینے پرسابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے خلاف اندراج مقدمہ درخواست پر پولیس اہلکاروں سے رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے تھانہ سول لائن پولیس سے رپورٹ طلب کی۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج فیاض احمد بٹر نے شہری محمد ایوب کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔

عدالت کے روبرو تھانہ سول لائن پولیس نے رپورٹ جمع نہیں کروائی جس پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے کیس کی سماعت 5 اکتوبر تک سماعت ملتوی کردی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ رانا ثناء اللہ نے نوازشریف کے استقبال کو حج کے برابر ثواب قرار دیا اور اسلامی شعائر کا مذاق اڑایا ہے۔رانا ثناء اللہ کے اس بیان سے عوام الناس کے مذہبی جذبات مجروع ہوئے ہیں۔رانا ثناء اللہ کا یہ بیان تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 اے کے زمرے میں آتا ہے۔تھانہ سول لائن کے ایس ایچ او نے رانا ثناء اللہ کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا، درخواست گزارنے استدعا کی کہ عدالت متنازع بیان دینے پر رانا ثناء اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔