وزیراعظم کومعاشی استحکام کیلئےبیوروکریسی سےرویہ ٹھیک کرنیکا مشورہ

اگر وزیراعظم گانے والے لوگوں کی باتوں میں آگئے توپھر تباہی ہوگی، نیب میں گرفتار پنجاب کے سینئر بیوروکریٹ کی گرفتاری سے افسران میں خدشات بڑھے ہیں، نیب 90،90 روز کا ریمانڈ لیتی ہے اور کچھ ثابت بھی نہیں ہوتا،اس لیے افسران فائلوں پردستخط کرنے سے بھی ڈرتے ہیں۔سینئر بیوروکریٹ ذوالفقار چیمہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 اکتوبر 2018 20:01

وزیراعظم کومعاشی استحکام کیلئےبیوروکریسی سےرویہ ٹھیک کرنیکا مشورہ
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 اکتوبر 2018ء) سینئر بیوروکریٹ اور سابق آئی جی پولیس ذوالفقار چیمہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو معاشی استحکام کیلئے بیوروکریسی سے معاملات بہتر بنانا ہوں گے،اگر وزیراعظم گانے والے لوگوں کی باتوں میں آگئے توپھر تباہی ہوگی،نیب میں گرفتار پنجاب کے سینئر بیوروکریٹ کی گرفتاری سے بیوروکریسی میں خدشات بڑھے ہیں،نیب افسران کا 90،90روز کا ریمانڈ لیتی ہے اور کچھ ثابت نہیں ہوتا،اس لیے افسران فائلوں پردستخط کرنے سے بھی ڈرتے ہیں۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیراعظم نے سیاسی استحکام کی خاطر بیوروکریسی سے معاملات کو بہتر نہ کیا۔اور وزیراعظم گانے والے لوگوں کی باتوں میں آگئے توپھر تباہی ہوگی۔اگر پنجاب میں نیب کی حراست میں سینئر بیوروکریٹ کیخلاف الزامات درست ہیں توان کوسزا دی جانی چاہیے لیکن اگر ان کے خلاف کچھ ثابت نہ ہوا تو پھر افسران میں خدشات جنم لیں گے کہ کل کوان کے ساتھ بھی ایسا کچھ ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے90،90روز کا ریمانڈ لیا جاتا ہے پھر کچھ ملتا بھی نہیں ہے ۔ اس طرح کے جب حالات ہوں گے توپھر آفیسر فائلوں پر دستخط کرنے سے ڈرتے ہیں کہ اگر ہم نے موجودہ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کی فائلوں پر دستخط کردیے توپھر آنے والی حکومت اور نیب پکڑ دھکڑ کرے گی، اور انجام ایسا ہوگا جیسا پنجاب کے دو بڑے بیوروکریٹ کا حال کیا جارہا ہے۔ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ آئی جی پولیس لگایا ہے توآئی جی کوبااختیار بنائیں کہ وہ تبادلے اور تقرریاں خود کرے۔ آئی جی کو وزیراعظم واضح بتادیں کہ آپ ہی آئی جی ہیں اور آپ کو مکمل اختیارات حاصل ہیں آپ نے کسی کے سیاسی اثرورسوخ یا دباؤ میں نہیں آنا۔تو پھر ہم سمجھیں گے کہ پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہے۔