جمال خاشقجی کاقتل ایک روگ آپریشن تھا‘تحقیقات کررہے ہیں.سعودی وزیرخارجہ
بلااجازت باغیانہ کاروائی ایک بڑی غلطی تھی‘ولی عہد محمد بن سلمان نے صحافی کے قتل کا حکم نہیں دیا‘عادل الخیرکا امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو
میاں محمد ندیم پیر 22 اکتوبر 2018 15:05
(جاری ہے)
ترک حکام نے ان کی گمشدگی کے چند دن بعد ہی کہہ دیا تھا کہ انھیں قتل کر دیا گیا ہے تاہم سعودی حکام اس سے انکار کرتے رہے تھے. گذشتہ ہفتے سعودی حکام نے جمال خاشقجی کی ہلاکت کی تصدیق تو کی تھی تاہم کہا تھا کہ وہ ایک لڑائی کے دوران دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے.
تاہم اب اس واقعے کو سعودی حکومت نے ایک روگ آپریشن یعنی بلااجازت باغیانہ کارروائی قرار دیا ہے. خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کی موت کی تصدیق کے بعد ترکی نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ جمال خاشقجی کی موت کی تمام تفصیلات جاری کرے گا اور کسی کو اس معاملے میں پردہ پوشی کی اجازت نہیں دے گا. سعودی وزیر خارجہ نے انٹرویو میں کہاکہ ہم تمام حقائق جاننے اور اس قتل کے تمام ذمہ داران کو سزا دینے کے لیے پرعزم ہیں. عادل الجبیر نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ کیا ہے انھوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ ایک بہت بڑی غلطی ہوئی اور اس کے بعد اسے چھپانے کے سلسلے میں یہ غلطی کئی گنا بڑھ گئی. انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ جمال جاشقجی کی لاش کہاں ہے اور ان کا اصرار تھا کہ ولی عہد محمد بن سلمان اس آپریشن سے بالکل بے خبر تھے. ہماری انٹیلیجنس سروس کے اعلیٰ افسران کو بھی اس آپریشن کا معلوم نہیں تھا‘ یہ ایک بلااجازت کی جانے والی کارروائی تھی. ترکی نے اگرچہ ابھی تک سرکاری طور پر سعودی عرب کو جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار نہیں دیا ہے تاہم اس واقعے کی تفتیش کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایسے آڈیو اور ویڈیو ثبوت موجود ہیں کہ جمال خاشقجی کو ایک سعودی ہٹ سکواڈ نے قونصل خانے میں قتل کیا.مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.