Live Updates

تحریک انصاف کی بھی بڑی بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنے کی تیاریاں

کرپٹ افراد کے خلاف بلا تفریق کا رروائی ہو رہی ہے، تحریک انصاف کے بھی کئی لوگوں کیخلاف تحقیقات جاری ہیں، اپوزیشن کو ہدف بنانے یا انتقام کا نشانہ بنانے کا تاثر درست نہیں ہے: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم

muhammad ali محمد علی منگل 23 اکتوبر 2018 22:13

تحریک انصاف کی بھی بڑی بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنے کی تیاریاں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2018ء) تحریک انصاف کی بھی بڑی بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنے کی تیاریاں، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ کرپٹ افراد کے خلاف بلا تفریق کا رروائی ہو رہی ہے، تحریک انصاف کے بھی کئی لوگوں کیخلاف تحقیقات جاری ہیں، اپوزیشن کو ہدف بنانے یا انتقام کا نشانہ بنانے کا تاثر درست نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کرپٹ افراد کے خلاف بلا تفریق کا رروائی ہو رہی ہے اپوزیشن کو ہدف بنانے یا انتقام کا نشانہ بنانے کا تاثر درست نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا ہے، عوام نے انہیں احتساب کے نام پر ہی ووٹ دیئے اس لئے تحریک انصاف احتساب کے عمل سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گی۔

(جاری ہے)

وزیر قانون کہتے ہیں کہ حکومتی یا اپوزیشن ممبران کے خلاف بلا امتیاز احتساب کا عمل جاری ہے۔ وزیراعظم نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا ہوا ہے۔ انہوں نے تو اپنے وزراء و مشیروں کو سخت تنبہہ کی ہے کہ اگر کوئی بھی کرپشن میں ملوث پایا گیا تو نتائج کی پرواہ کئے بغیر کارروائی کی جائے گی۔

ماضی کی حکومتوں اور ملک کی دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کے کے کئی بااثر ترین لوگ ہیں جن کیخلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ لیکن یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے معاملے پر جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر مبنی ہے جبکہ شہباز شریف کو ایک آزاد اور خودمختار ادارے نیب نے گرفتار کر رکھا ہے۔ ان دونوں کے مقدمات بھی موجودہ حکومت کے دور سے پہلے کے ہیں۔

ریاستی ادارے ملک سے کرپشن کے خاتمے میں اپنا تاریخی کردار ادا کر رہے ہیں جسے انتقام کا نام دے کر عوام کو گمراہ کر نے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وزیرقانون نے کہا ہے کہ ہم قلیل ترین وقت میں وہ قوانین سامنے لا رہے ہیں جن سے عام آدمی کو فائدہ ہو گا۔ وراثت کے معاملات عدالتوں کے بجائے نادرا کے ذریعے وراثتی سرٹیفیکٹ کے اجراء سے باآسانی حل ہو سکیں گے۔

اس کے علاوہ خواتین کو وراثت میں حصہ یقینی بنانے کے لئے صوبوں کی سطح پر خواتین محتسب کے ادارے کام کریں گے۔ جبکہ دیوانی مقدمات جو اس سے قبل 20 سے 40 سال تک لٹکے رہتے تھے، ان کے جلد از جلد حل کے لئے قانون بنا رہے ہیں جن سے 1 سے 2 سال میں مقدمہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گا۔ وفاقی وزیر نے نیب قوانین میں تبدیلی کا بھی عندیہ دیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات