Live Updates

وفاقی حکومت نے صدر اور چیف جسٹس کو فرسٹ کلاس سفر کرنے کی اجازت دے دی

سرکاری دوروں کے لیے وزیراعظم ، چیئرمین سینٹ ، اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیرخارجہ کے فرسٹ کلاس سفر کرنے پر پابندی عائد

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 27 اکتوبر 2018 11:07

وفاقی حکومت نے صدر اور چیف جسٹس کو فرسٹ کلاس سفر کرنے کی اجازت دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 اکتوبر 2018ء) : پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے سے قبل ملک میں حقیقی تبدیلی لانے اور پروٹوکول کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی وزیراعظم عمران خان سمیت کئی وزرا نے نہ صرف پروٹوکول لینے سے انکار کر دیا جبکہ اضافی سکیورٹی لینے سے بھی انکار کر دیا۔

وزیراعظم عمران خان نے فرسٹ کلاس سفر نہ کرنے کا وعدہ کیا اور نہ ہی اضافی مراعات اور سہولیات لینے کا فیصلہ کیا ۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جتنا ہو سکے اپنے اخراجات کم کریں گے تاکہ ملک و قوم کا پیسہ بچایا جا سکے۔ وزیراعظم عمران خان کے اسی وژن کے تحت وفاقی حکومت نے سرکاری دوروں کے لیے وزیراعظم ، چیئرمین سینٹ ، اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیرخارجہ کے فرسٹ کلاس سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ صرف صدر مملکت اور چیف جسٹس آف پاکستان کو فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کی سہولت حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے اس حوالے سے گائیڈ لائنز بھی جاری کر دی ہیں ۔ وزیراعظم، چیئرمین سینٹ، اسپیکر قومی اسمبلی ، وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، سروسز چیفس، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بزنس کلاس میں سفر کر سکیں گے ۔ سینیٹرز، ارکان قومی اسمبلی، وفاقی سیکرٹری کو بھی بزنس کلاس میں سفر کی سہولت ہوگی جبکہ تمام دیگر سرکاری اداروں کے افسران اکانومی کلاس میں سفر کریں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، مشیران، معاونین خصوصی ایک سال میں صرف تین دورے کر سکیں گے جبکہ وزیر خارجہ اور وزیر تجارت پرسال میں 3 دوروں کی پابندی کا اطلاق نہیں ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا سے غیر ملکی دوروں سے متعلق حاصل اختیارات واپس لے لئے ہیں ۔ وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، مشیران، معاونین خصوصی صرف وزیراعظم کی منظوری سے ہی غیر ملکی دورہ کر سکیں گے جبکہ سیکرٹریز اور ایڈیشنل سیکرٹریز انچارج بھی وزیر اعظم عمران خان کی منظوری سے ہی غیر ملکی دورہ کریں گے ۔

بیرون ملک جانے والے وفاقی وزارا ، وزرائے مملکت اور افسران کو پی آئی اے کے سوا دیگر کسی ایئر لائن میں غیر ملکی دورے کی اجازت نہیں ہو گی۔ قومی اسمبلی اور سینٹ اجلاسوں کے دوران بھی وفاقی کابینہ کے ارکان کے غیر ملکی دوروں کی حوصلہ شکنی کی جائے گی ۔ غیر ملکی سرکاری دورے کے اختتام پر پوسٹ وزٹ رپورٹ جمع کروانا ہو گی ۔ پیچیدہ سفارتی تعلقات والے ممالک سے رابطے کے لیے وزیراعظم، وزارت خارجہ کی منظوری لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

سرکاری اور نیم سرکاری افسران تائیوان کے ساتھ کسی صورت رابطہ نہیں کر سکیں گے اورجنوبی کوریا کے دورے یا اجلاسوں کے لیے خصوصی اجازت نامہ لازمی ہوگا۔ مزید یہ کہ بھارت کے دورے کے لیے وزارت داخلہ،وزارت خارجہ کا این او سی بھی لازمی قرار دے دیا گیا ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات