آپ کو یاد ہے آپ نے میرے ہاتھ چومے تھے، چیف جسٹس اور جاوید ہاشمی میں دلچسپ مکالمہ

ہاشمی صاحب آپ نے بھری عدالت میں میری عقیدت کا راز کھول دیا اب اٴْصولی طور پر یہ کیس سننے کیلئے ڈس کوالیفائی ہوگیا ہوں ،ْچیف جسٹس

جمعہ 2 نومبر 2018 21:20

آپ کو یاد ہے آپ نے میرے ہاتھ چومے تھے، چیف جسٹس اور جاوید ہاشمی میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2018ء) اصغر خان عمل درآمد کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔ جمعہ کو اصغر خان عملدرآمد کیس کی چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ سماعت کے دوران سینئر سیاستدان و مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید ہاشمی بھی عدالت میں موجود تھے اور انہوں نے معزز عدالت کے سامنے بیان دیا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی نے لسٹ میں میر انام نہیں دیا لیکن بعد میں مجھے بھی نوٹس جاری کردیا گیا اور مجھے نیب نے سات آٹھ سال پہلے بری کردیا تھا، میرا سارا مقدمہ کلیئر ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں بیمار آدمی ہوں لیکن سپریم کورٹ کیلئے میرا احترام ہے، سپریم کورٹ کیلئے میرا احترام مجھے ہر سماعت پر یہاں کھینچ لاتا ہے اور میں سپریم کورٹ کے احترام میں لفٹ بھی استعمال نہیں کرتا، جب ہم یہاں پیش ہوتے ہیں تو ساری قوم دیکھتی ہے کہ کچھ کیا ہے تبھی عدالت جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

جاوید ہاشمی نے کہاکہ جب بھی نوٹس ہوگا میں عدالت میں ضرور پیش ہوں گا، اس پر چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ان لوگوں کے ساتھ عزت و احترام سے بات کریں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بشیر میمن صاحب اگر ان لوگوں کیخلاف ثبوت نہیں تو بتادیں جس کے بعد چیف جسٹس نے جاوید ہاشمی کو آئندہ نوٹس جاری نہ کرنے کا حکم دیا۔دوران سماعت جاوید ہاشمی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے کہا کہ کیا آپ کو یاد ہے کہ آپ نے میرے ہاتھ چومے تھے اور آنکھوں سے لگائے تھے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہاشمی صاحب آپ نے بھری عدالت میں آپ کی ذات سے میری عقیدت کا راز کھول دیا لہٰذا اب میں اٴْصولی طور پر یہ کیس سننے کیلئے ڈس کوالیفائی ہوگیا ہوں۔