افغان حکومت کا کنٹرول 55 اعشاریہ 5 فیصد کی کم سطح تک پہنچ گیا ہے. امریکی کانگریس میں رپورٹ
سیکورٹی اہلکاروں کی محدود تعداد ملک کے اندر کئی علاقوں پر اپنا قبضہ بحال کرنے کے قابل نہیں.امریکی ادارہ
میاں محمد ندیم پیر 5 نومبر 2018 10:53
(جاری ہے)
افغان مصالحت کے خصوصی انسپکٹر جنرل کی جانب سے امریکی کانگریس کے لیے ترتیب دی گئی سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان کے سیکورٹی اہلکاروں کی محدود تعداد ملک کے اندر کئی علاقوں پر اپنا قبضہ بحال کرنے کے قابل نہیں.
رپورٹ کے مطابق اس دوران افغان فورسز کے عہدیداروں کی بھی ریکارڈ اموات ہوئی ہیں. پینٹاگون کی جانب سے فراہم کی گئیں دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا کہ ‘غیر مرتب ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغان نیشنل ڈیفنس سیکورٹی فورسزنے اس سہ ماہی میں طالبان پر بہت کم دباﺅڈالا یا کوئی بہتری نہیں آئی. دستاویزات کے مطابق اے این ڈی ایس ایف اضلاع آبادی اور سرحدوں میں اپنے اثر یا کنٹرول کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ انتہا پسندوں کے زیر اثر اضلاع، آبادی اور سرحدوں میں بھی کمی آئی ہے اور لڑائی میں تیزی آئی ہے. رپورٹ میں لڑائی سے محفوظ علاقوں کو نہ تو افغان حکومت اور نہ ہی انتہا پسندوں کے زیر اثر یا قبضے میں دکھایا گیا. کانگریس کو پیش کی گئی رپورٹ میں نشان دہی کی گئی کہ ایس آئی جی اے آر کی جانب سے نومبر 2015 میں اضلاع کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے افغان حکومت کا ان اضلاع پر کنٹرول اور اثر 55 اعشاریہ 5 فیصد کی کم سطح تک پہنچ گیا ہے. رپورٹ میں کہا گیا کہ افغان حکومت کے زیر اثر یا کنٹرول والے اضلاع میں اکتوبر 2015 سے 65 فیصد آبادی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی. افغانستان کی دو تہائی آبادی اب بھی کابل کے زیر کنٹرول ہے، افغان حکومت کا ہدف اس کے کنٹرول یا اثر کو 2019 کے اختتام تک ملک کی 33 لاکھ آبادی کے 80 فیصد حصے تک بڑھانا ہے. رپورٹ کے مطابق انتہا پسندوں کے زیر اثر 35 لاکھ افراد ہیں جس میں گزشتہ سہ ماہی میں معمولی کمی آئی ہے جبکہ لڑائی سے متاثرہ علاقوں میں موجود آبادی کی ایک بڑی تعداد میں 81 لاکھ تک اضافہ ہوا ہے. افغانستان کے حوالے سے اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیٹو کے تربیتی مشن کی واپسی کے ایک سال بعد 2015 سے افغان انتہا پسندوں نے اپنے کنٹرول کو وسعت دی ہے. دوسری جانب غیرسرکاری دستاویزت میں دعویٰ کیا گیا کہ حکومت کو پینٹاگون کی معلومات سے زیادہ ایک بڑے حصے سے ہاتھ دھونے پڑے ہیں. غیر جانب دار گروپ فاﺅنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز کی جانب سے شائع ہونے والے دی لانگ جرنل کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے آدھے سے زیادہ اضلاع کی آبادی حکومتی کنٹرول سے باہر رہتی ہے.مزید اہم خبریں
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کرسکھوں سمیت مذہبی مقامات پرغیرملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی
-
بچوں کا اغوا مافیاز کے لیے منافع بخش تجارت
-
ملائشیا: مہاتیر محمد کو انسداد بدعنوانی تحقیقات کا سامنا
-
زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال کے دوران مجموعی طورپر4.120 ارب ڈالر اضافہ
-
نواز شریف کو پارٹی صدر بنانے کی تیاریاں،ن لیگ پنجاب کا ہنگامی اجلاس آج طلب
-
کاندھوں کی سیاست ختم کرنے کیلئے سیاستدانوں کو مل بیٹھنا ہوگا، رانا ثنااللہ
-
خواجہ آصف نے عمران خان پر سمجھوتے کیلئے دبا ئوڈالنے کا دعویٰ مسترد کر دیا
-
وزیر اعظم 28 اپریل ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ ہوں گے
-
مارچ کے مہینے میں آئی ٹی برآمدات سب سے زیادہ رہیں، شہباز شریف
-
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردارایاز صادق
-
عدت پوری کیے بغیربیوی کی بہن سے شادی غیرقانونی قرار، ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری
-
پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.