پینٹا گون نے سرحد پر حراستی مراکز قائم کرنے کا ٹرمپ کا حکم مسترد کر دیا

فوج کے وسائل کو غیرقانونی تارکین وطن کو روکنے پر صرف کرنے کے معاملے پر امریکی انتظامیہ میں شدید اختلافات

بدھ 7 نومبر 2018 14:25

پینٹا گون نے سرحد پر حراستی مراکز قائم کرنے کا ٹرمپ کا حکم مسترد کر ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2018ء) امریکی حکام نے کہاہے کہ وزارت دفاع پینٹا گون نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کا میکسیکو کی سرحد پر پناہ گزینوں کے لیے حراستی مراکز قائم کرنے کا حکم مسترد کردیا ہے اورکہاہے کہ صدر کی طرف سے کہا گیا تھا کہ فوج میکسیکو کی سرحد سے داخل ہونے والے غیرقانونی تارکین وطن کو رکھنے کے لیے سرحد پر کیمپ لگائے تاہم پینٹا گون کی طرف سیاس حکم کو غیرمناسب قرار دیا گیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی حکام نے بتایا کہ فوج کے وسائل کو غیرقانونی تارکین وطن کو روکنے پر صرف کرنے کے معاملے میں امریکی انتظامیہ میں شدید اختلافات ہیں۔ یہ معاملہ ٹرمپ کے نزدیک ان کی انتخابی مہم سے زیادہ اہم ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی فوج نے میکسیکو کی سرحد پر غیرقانونی تارکین وطن کی آمد روکنے کے لیے 7000 اہلکاروںکی تعیناتی کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل پینٹا گون کے ترجمان روپ مانینگ نے کہا تھا کہ 5200 فوجی میکسیکو کی سرحد پر تعینات کردیے جائیں گے۔وزارت دفاع کے ہیڈ کواٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں مانینگ نے کہا کہ فوجیوںکی تعیناتی کا مقصد کسٹم ایجنسی کی مدد، سرحد کا دفاع اور امریکا میں داخلے کے لیے قائم کردہ چیک پوسٹوں پر سیکیورٹی کی تعداد بڑھانا ہے۔انہوںنے کہا کہ میکسیکو سے متصل سرحد کو خار دار تاروں کے ذریعے بند کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سرحد پر لاجسٹک سپورٹ میں اضافہ، اور فوجی یونٹوں کی معاونت کے لیے ملٹری ہیلی کاپٹر آپریشن بھی ان کی مہم میں شامل ہے۔ترجمان نے بتایاکہ اس وقت میکسیکو کی سرحد پر 4800 امریکی فوجی تعینات ہیں۔ امیں چار سو کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :