ڈی جی نیب کے انٹرویوپر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں اپوزیشن کی تحریک استحقاق جمع

تحریک استحقاق کی فائل آئیگی تو اس پر قانونی رائے لوں گا، سپیکر اسد قیصر کی رولنگ نیب چیئرمین کی ہدایت پر ایک افسر ارکان قومی اسمبلی کا میڈیا ٹرائل کررہا ہے جو باتیں نیب افسر کر رہا ہے وہی وزراء بھی کرتے ہیں، ہم احتساب چاہتے ہیں لیکن ان سے نہیں جوحکومت سے تنخواہ لیتے ہیں، شاہد خاقان عباسی تحریک استحقاق کا ہتھیار استعمال کرکے کیس پر اثرانداز ہونا درست نہیں، اپوزیشن اسپیکرکو ڈکٹیٹ نہ کرے، وزیراطلاعات فواد چوہدری

جمعہ 9 نومبر 2018 18:21

ڈی جی نیب کے انٹرویوپر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں اپوزیشن کی تحریک استحقاق ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2018ء) اپوزیشن نے ڈی جی نیب کے انٹرویو کے معاملے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک استحقاق جمع کرا دی۔قومی اسمبلی کا اجلاس میں اپوزیشن نے ڈی جی نیب کی جانب سے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹریو میں ارکان اسمبلی کا میڈیا ٹرائل کرنے پر تحریک استحقاق لانے کا مطالبہ کیاتوسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ تحریک استحقاق کی فائل آئے گی تو اس پر قانونی رائے لوں گا اپو زیشن اجلاس میں تو تحریک استحقاق نہ لا سکی اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک استحقاق جمع کرا دی ۔

جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصرکی سربراہی میں شیروع ہوا تو واقفہ سوالات کے بعد اپوزیشن کی طرف سے تحریک استحقاق لانے کا مطالبہ کیا اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم نے اس ایوان کو طریقہ کار کے مطابق چلانا ہے لیکن اپ بات کرنا چاہتے ہیں تو کریں اس پرمسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیب چیئرمین کی ہدایت پر ایک نیب افسر ارکان کا میڈیا ٹرائل کررہا ہے، جو باتیں نیب افسر کر رہا ہے وہی وزرا بھی کرتے ہیں، ہم احتساب چاہتے ہیں لیکن ان لوگوں سے احتساب نہیں چاہتے جوحکومت سے تنخواہ لیتے ہیں، ایک نیب افسر میڈیا پر آ کر اراکین اسمبلی کو بے عزت کر رہا ہے سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ جس کیس کی تفتیش ہو رہی ہو اس کی حوالے سے کوئی بات نہیں کر سکتا اور نہ ہی کوئی ادارہ کسی کوبے عزت کرے گا ، لہذا نیب افسر کے خلاف تحریک استحقاق لی جائے۔

(جاری ہے)

جس پر اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ تحریک استحقاق کی فائل آئے گی تو اس پر قانونی رائے لوں گا۔پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا کہ اگر ممبران کی میڈیا ٹرائل کی اجازت دی تویہ سلسلہ جاری رہے گا، کیا اب نیب کی یہ پالیسی ہے کہ وہ صرف میڈیا ٹرائل کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے، کسی کو ایم این اے ہونے کی وجہ سے چھوٹ نہیں دی جاسکتی، تحریک استحقاق کا ہتھیار استعمال کرکے کیس پر اثرانداز ہونا درست نہیں، ایسے کیس پر تحریک استحقاق لانا قانون کے خلاف ہوگا، اپوزیشن اسپیکرکو ڈکٹیٹ نہ کرے جب کہ اپوزیشن لیڈر نے وزیر قانون کے اعتراض کے باوجود نیب کیس پر تقریر کی۔

بعد ازاں اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک استحقاق جمع کروائی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈی جی نیب نے ارکان اسمبلی کی ساکھ مجروح کرنے کی کوشش کی، ڈی جی نیب نے چیئرمین نیب کی منشا سے ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیا جس میں اپوزیشن ارکان کا میڈیا ٹرائل کیا، ڈی جی نیب نے خفیہ تحقیقات اور دستاویزات میڈیا پر دکھائیں لہذا معاملے پر تحریک استحقاق کارروائی عمل میں لائی جائے۔