لوگ ہم سے ستر سالوں کے مسائل کو دہ ماہ میں حل کرنے کی توقع رکھے ہوئے ہیں، مراد سعید

آسیہ کا نام ای سی ایل میں قانونی تقاضوں کے مطابق ڈالا جائے گا، شبلی فراز/ بد قسمتی سے کچھ کھیلوں کے فیڈریشنز میں مافیاز آئے ہیں، علی محمد وزیر خزانہ ایوان کو آئی ایم ایف شرائط سے کیوں آگاہ نہیں کررہے، شیری رحمن/ حکومت مسلسل پارلیمنٹ کو نظر انداز کر رہی ہے،عطاء الرحمن، موسیٰ خیل، محمد اکرم ودیگر

جمعہ 9 نومبر 2018 18:54

لوگ ہم سے ستر سالوں کے مسائل کو دہ ماہ میں حل کرنے کی توقع رکھے ہوئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2018ء) وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعیدنے کہا ہے کہ لوگ ہم سے پاکستان کے ستر سالوں کے مسائل کو دہ ماہ میں حل کرنے کی توقع رکھے ہوئے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سو دن کے اندر پالیسی بنائیں گے،جو پاکستانی باہر ہیں ان کیلئے آسانیاں پیداکرینگے،سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا اوورسیز پالیسی کا حصہ ہے،نئی مارکیٹ ہماری ترجیح ہے۔

جمعہ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین کے سوالوں کے جواب میں مراد سعید نے کہا کہ چکدرہ سے چترال روٹ کو سی پیک کا حصہ بنانے کیلئے چینی ایگز ئم بینک سے بات چیت چل رہی ہیں،اگلے جے سی سی اجلاس میں فنانسنگ کے میکانزم کو فائنل کیا جائے گا،ہزارہ موٹروے کے تین پیکیجز ہیں اس میں تاخیر کی وجہ ایک سال تاخیر سے نیلامی ہے،چکدرہ تک موٹروے صوبائی حکومت بنارہی ہے جو دسمبر تک مکمل ہو گی،پی سی ون میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی،پہلے دور میں پلاننگ نہ ہونے کی وجہ سے ردو بدل ہوتی رہی،پیر تک ٹول ریٹ،ٹریفک کا نظام،روڈ سیفٹی کے حوالے سے سسٹم متعارف کرائیں گے،دنیا کے جدید نظام کی طرح موٹروے پولیس کوبھی جدید سسٹم سے لیس کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

مراد سعید نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اہم مسئلہ اقامہ کا ہے،پچھلے پانچ سالوں میں پانچ ہزار پاکستانیوں کا اقامہ رینیو نہیں ہوا،روزگار کے مواقعوں کے حوالے سے یو اے ای اور سعودی عرب سے گفتگو کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے پاکستانی سعودی جیلوں میں ہیں، پاکستانی سفارتخانہ متاثرین سے رابطے میں ہے،پاکستانی وکیل وہاں جاکر مقدمات نہیں لڑ سکتے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ پاکستان میں اقتصادی بحران کے حوالے سے متعدد مرتبہ ایوان میں حکومت کی توجہ دلائی ہے،گیس اور بجلی کی قیمتوں میں چھ چھ مرتبہ اضافہ کیا گیا،لوگوں کے چولہے بجھ رہے ہیں،افراط زر روز بروز بڑھ رہی ہے،90دن ہونے کو ہیں آپ کوذمہ داری لینی ہو گی،کیا آئی ایم ایف کے کہنے پر ایک اور بم گرا ئیں گے، وزیر خزانہ بتائیں کن شرائط پر آئی ایم ایف سے قرضہ لے ر ہیں ہیں،ٹی وی پر تو وہ بتانے کیلئے تو تیار ہیں مگر ایوان کو تفصیلات بتانے سے گریزاں ہیں،نیب زدہ وزیر آپ کے ہیں،بینظیر انکم سپورٹ سے بینظیر کا نام نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر اعظم موسی خیل نے وزراء کی ایوان میں غیر موجودگی کی طرف نشاندلی کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کی حیثیت کو کم کیا جارہا ہے،شائد یہ اوپر سے آرڈر ہے،حکومت ایوان کو سنجیدہ لیں۔سینیٹر محمد اکرم نے کہا کہ اس ملک میں ذاتی مقاصد کیلئے سیاست ہو رہی ہے،امیر اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہیں،امیروں اور غریبوں کیلئے الگ الگ مارکیٹیں ہیں،امیروں کے لیے تعلیمی ادارے الگ اور غریب کیلئے الگ ہیں،پھر ملک میں دہشتگردی نہ ہو تو کیا ہوگی،اس ملک میں مسجد،درسگاہ،مندر سب غیر محفوظ ہیں،تحریک لبیک نے افواج پاکستان اور عدلیہ کے خلاف جو زبان استعال کی اس کود ہرانے کی ضرورت نہیں۔

سینیٹر مولاناعطاء الرحمن نے کہا کہ حکومت مسلسل پارلیمنٹ کو نظر انداز کر رہی ہے،حکومت بتائے آسیہ بی بی کا نام کیوں ای سی ایل میں نہیں ڈالا جا رہا، کیا ان کو باہر بھیج دیا گیا ہی قائد ایوان سیدشبلی فرازنے کہا کہ آسیہ بی بی کو باہر نہیں بھیجا گیا،ای سی ایل میں ان کا نام قانونی تقاضوں کے مطابق ڈالا جائے گا۔وزیر مملکت پارلیمانی امورعلی محمد خان نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ ایبٹ آباد میں بین لاقوامی میچز نہیں ہوتے،انڈر16کے میچز اور قومی کرکٹ ٹیم کے پریکٹس میچز ایبٹ آبادمیں کھیلے جاتے ہیں، گرمیوں میں بین لااقوامی میچز کیلئے ایبٹ آباد موزوں جگہ ہیں،صرف گراؤنڈہونا کافی نہیں باقی بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق سہولیات کا ہونابھی ضروری ہے،میچ فکسنگ بہت بری چیز ہے،جو پلیئر لور کلاس یا مڈل کلاس سے نکل کر آیا،انکی گرومنگ پر توجہ نہیں دی گئی،،کوئٹہ میں میچز ضرورکرائیں گے پہلی ترجیح ملک میں بین الاقوامی ٹیموں کولانا ہے،بد قسمتی سے فیدریشنز میں مافیاز آئے ہیں،کچھ فیڈریشن رجسٹرڈ نہیں۔

وزیرفوڈ سکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ 2013 سے اب تک وزارت فوڈسکیورٹی نے ایک بھی اشیاء درآمد نہیں کی۔اجلاس میں توجہ دلائو نوٹس کے دوران وزراء کے ایوان میں موجود نہ ہونے پر چیئرمین برہم ہو گئے، انہوں نے سیکرٹری ایوی ایشن کیخلاف شوکاز نوٹس بھی جاری کرنے کے احکامات جاری کئے، انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل سیکرٹری سے کم کے افسران کی اجلاس میں شریک نہ ہونے کے احکامات بھی جاری کئے جائیں۔بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر2:30بجے تک ملتوی کردیا گیا۔