رواں سال اسلام آباد میں کرائم ریٹ دگنا ہو گیا ہے، پولیس کو کرائم پر توجہ دینا ہو گی

کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، آئی جی پولیس محمد عامر ذوالفقار خان

منگل 13 نومبر 2018 23:18

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے کہا ہے کہ رواں سال اسلام آباد میں کرائم ریٹ دگنا ہو گیا ہے، اسلام آباد پولیس کیا کرتی رہی اب پولیس کو کرائم پر توجہ دینا ہو گی، کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور اس میں ملوث عناصر کو محکمہ سے نکال دیا جائے گا۔

گزشتہ روز انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد محمد عامر ذوالفقارخان کی زیر صدارت پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں کرائم کے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی آئی جی آپریشنز فیصل علی راجہ، ایس ایس پی آپریشنز وقار الدین سید، اے آئی جی سپیشل برانچ مجاہد اکبر، اے آئی جی آپریشنز عبدالقادر قمر کے علاوہ تمام زونل ایس پیز، ایس پی انوسٹی گیشن، ایس ڈی پی او، ایس ایچ اوز اور محرران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ رواں سال اسلام آباد میں کرائم ریٹ گزشتہ سالوں کی نسبت دگنا ہو گیا ہے، اسلام آباد پولیس کیا کرتی رہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اب پولیس کو کرائم پر توجہ دینا ہو گی، ہم سب نے مل کر وفاقی پولیس کو دوسرے صوبوں کیلئے رول ماڈل بنانا ہے ،اسلام آباد پولیس میں ایک اینٹی کرپشن یونٹ بھی قائم کر دیا گیا ہے، فورس میں کرپٹ عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس میں ملوث عناصر کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں،انہوں نے کہا کہ تمام انسپکٹرز کا دسمبر کے پہلے ہفتے میں ٹیسٹ ہو گا اس کے ساتھ محررز کے لئے بھی ٹیسٹ لیا جائے گا۔

آئی جی نے ایس ایس پی آپریشنز کو ہدایت کی کہ اچھے شہرت کے حامل ایس ایچ اوز کے علاوہ تمام ایس ایچ اوز کو تبدیل کیا جائے، قبضہ مافیا ،منشیات ،جواء خانوں،قحبہ خانوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، تفتیش کے نظام کو بہتر کیا جائے اور چاروں زونل ایس پیز اور ایس پی انوسٹی گیشن ہر روز پانچ کیسز کی پڑتال کریں گے اور چیک لسٹ بنائیں گے، تمام محررران اپنا چارج سرٹیفکیٹ مہیا کریں گے،تین ہزار اشتہاری مجرمان و عدالتی مفروران کی گرفتاری کیلئے مہم چلائی جائے ،دسمبر کے پہلے ہفتے میں اس کی باقاعدہ پراگریس رپورٹ لی جائے گی، ڈی آئی جی سکیورٹی اور ڈی آئی جی آپریشنز معہ ایس ایس پی آپریشنز فوری طور پر عوام الناس میں اپنے نمبرز شائع کریں گے جن پر عوام الناس قبضہ مافیا اور پولیس کی بدعنوانی کے بارے میں شکایت کریں گے،امن عامہ کی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لئے ہمیں تیاری کرنی ہو گی، کرائم کنٹرول کیا جائے گااور تفتیش کے معیار کو بہتر کیا جائے گا،جرائم زناء، گینگ ریپ اور انسانی حقوق سے متعلقہ کیسز پر پولیس فوری طور پر ریسپانس کرتے ہوئے مقدمہ کو یکسو کرے گی، ایس پی سٹی کمیونٹی پولیسنگ سے متعلق پراجیکٹ فوری طور پر شروع کر ے جبکہ ایس پی انڈسٹریل ایریا اپنے ایریا میں پٹرولنگ پلان دے گا،ہر یونٹ کا ایس پی اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اگر کوئی اس کے یونٹ کا جوان زخمی ہو تو وہ فوری ہسپتال میں اس کی عیادت کے لئے جائے گا، رات کے وقت گشت کے نظام کو بہتر بنایا جائے ،تمام جوانوں کی ویلفئیر میری اولین ترجیح ہو گی، اس میں ان کی تنخواہ میں اضافہ،شہید فنڈ میں اضافہ،رہائش کے نظام کی بہتری شامل ہے، کانسٹیبل سے لے کر ڈی ایس پی تک رخصت اتفاقیہ کے علاوہ مہینے میں ایک لازمی چھٹی ہو گی اس پر ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی سکیورٹی عمل درآمد کروائیں، تمام جوانوں اور افسران کی ضلع بھر میں روٹیشن پالیسی بنائی جائے گی جس پر سختی سے عمل درآمد ہو گا، اگلے ہفتے میں افسرا ن و جوانوں کی پروموشنز کی جائیں گی۔