عالمی یوم برائے جغرافیائی اطلاعات نظام کے موقع پر اسلامی یونیورسٹی کے زیر اہتمام کانفرنس کا انعقاد

بدھ 14 نومبر 2018 18:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) عالمی یوم برائے جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کے موقع پر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ ماحولیاتی سائنس کے زیر اہتمام سنولیپرڈ (برفانی چیتا) فائونڈیشن کے تعاون سے کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔کانفرنس کا مقصد طلباء میں جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔

کانفرنس میں خصوصی طور پر ڈائریکٹر جنرل برائے میوزیم آف نیچرل ہسٹری ڈاکٹر رفیق، ریکٹر بین الاقوامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے شرکت کی۔ کانفرنس سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر معصوم یاسین زئی کا کہنا تھا کہ کہ جغرافیائی اطلاعات نظام کا دنیا بھر میں سائنس کے میدان میں اہم کردارہے۔ پاکستان اللہ کے فضل سے ان ممالک میں شامل ہے جہاں سائنسز میں دنیا بھر کے ساتھ یکساں ترقی ہوئی۔

(جاری ہے)

ہمیں اپنے ملک کے مسائل کے حل کے حوالے سے ریسرچ پر توجہ دینا ہوگی اس حوالے سے جامعات کا کردار کلیدی ہونا چاہئے ہماری ریسرچ کا مقصد انسانیت کی فلاح ہونی چاہیے اور ان کے مسائل کا دیرپا حل ،ہمیں اس حوالے سے چین کی مثال کو سامنے رکھنا ہو گا۔ ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک ہمارے لیے چین سے سیکھنے کا بہترین موقع ہے۔

ہمارے طلباء ہمارا مستقبل ہیں کوئی ہمارے مسائل کے حل کے نہیں آئے گا ہمیں خود اپنے مسائل کو حل کرنا ہو گا۔ ڈائریکٹر جنرل برائے میوزیم آف نیچرل ہسٹری ڈاکٹر رفیق کا کہنا تھا کہ ماحول کا تحفظ ہماری زمہ داری ہے ہمیں قدرت کی امانت کا تحفظ کرنا ہوگا۔ہمیں نئی نسلوں کے لیے پانی ،مٹی اور قدرتی ماحول کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔ ہماری بقاء کا انحصار ماحول کے تحفط سے ہے اس حوالے سے جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

ڈین برائے فیکلٹی ڈاکٹر ضیاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی عالمی سطح پر ایک ممتاز ادارہ ہے۔بہت جلدیونیورسٹی میں ماحولیات لاء کے ڈپلومہ کا آغاز بھی کررہے ہیں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ برائے ماحولیاتی سائنس میں بیچلر ایم فل اور پی ڈی کے پروگرام بڑی کامیابی کیساتھ چل رہے ہیں چار طلباء ماحولیاتی سائنس میں پی ایچ ڈی کر چکے ہیں۔

انہوں نے خصوصی طور پر شاندار کانفرنس کے انعقاد پر کانفرنس کے منتظم ڈاکٹر ظفیر کو خراج تحسین پیش کیا ڈاکٹر ضیاء کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی سائنس ایمرجنگ مضمون ہے جس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کا استعمال کا اپنی یونیورسٹی میں سب سے پہلے استعمال کیا جانا چاہیے۔ چیئرمین برائے شعبہ ماحولیاتی سائنس بین الاقوامی یونیورسٹی ڈاکٹر ابرار شنواری کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی سائنس میں جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کا استعمال ایمرجنگ ٹیکنالوجی ہے۔

شعبہ ماحولیاتی سائنس کے زیر اہتمام جلد ایک کمپین کا آغاز کررہے ہیں جس کا مقصد ماحول کے تحفظ کیلئے اقدامات کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ طلباء کیلئے اس طرح کی کانفرنسز کا انعقاد بہت ضروری ہے تاکہ طلباء کو سیکھنے کے بہترین مواقع میسر آسکیں۔ کانفرنس سے اپنے خطاب میں نمائندہ برائے سنولیپرڈ (برفانی چیتا ) کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کو 10 سال قبل شروع کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ برفانی چیتا کے تحفظ کے لیے جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کو بہترین انداز میں استعمال کیا جا رہا ہے جغرافیائی اطلاعات نظام (جی آئی ایس) کی مستقبل میں اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔کانفرنس کے اختتام پر شرکاء نے میوزیم آف نیچرل ہسٹری اور بین الاقوامی یونیورسٹی کے شعبہ ماحولیاتی سائنس کی طرف سے منعقدہ سٹالز کا دورہ کیا۔