کسی کو بھی استثنیٰ نہیں ملنا چاہیے، احتساب کا کام نیب کا ہے اور نیب ہی یہ کام کرے گا ،

خواتین کو وراثت میں حق نہ دینا اسلامی احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے، ناموس رسالت ﷺ پر ہم سب اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں،میں چاہتا ہوں ایوان صدر لوگوں کے لیے کھولا جائے، میری اہلیہ یتیم بچوں کے ساتھ ایوان صدر میں میلاد شریف کا اہتمام بھی کریں گی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال

جمعرات 15 نومبر 2018 23:54

کسی کو بھی استثنیٰ نہیں ملنا چاہیے، احتساب کا کام نیب کا ہے اور نیب ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کسی کو بھی استثنیٰ نہیں ملنا چاہیے،میں نے اپنے اوپر مقدمات پر عدالت میں صدارتی استثنیٰ نہیں مانگا، احتساب کا کام نیب کا ہے اور نیب ہی یہ کام کرے گا ، خواتین کو وراثت میں حق نہ دینا اسلامی احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے، ناموس رسالت ﷺ پر ہم سب اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں،میں چاہتا ہوں ایوان صدر لوگوں کے لیے کھولا جائے، میری اہلیہ یتیم بچوں کے ساتھ ایوان صدر میں میلاد شریف کا اہتمام بھی کریں گی، ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ لائن میں کھڑے رہنے کا کہتا رہا ہوں اب خود کیوں خلاف ورزی کروں گا، ہم تو وہ لوگ ہیں جو رکشے میں سفر کر لیتے تھے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سکیورٹی کی بات ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے جو تحریک چلائی اس کی کامیابی کے لیے مزید دعائیں درکار ہیں تاکہ ہم اپنے مقصد کے حصول میں کامیاب ہوں اور اپنی ذمہ داریاں پوری کر سکیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعاون نہ ہونے کی وجہ کرپشن کے کیسز ہیں، کرپشن کیسز میں مک مکا کی کیفیت نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور عورتوں کی وراثت کے حوالے سے بڑا اہم بل آ رہا ہے جس میں خواتین کو ان کا وراثتی حق ضرور ملے گا اور نادرا کے (ب) فارم کے اعتبار سے تمام ورثا کو فوری طور پر سرٹیفکیٹ جاری ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو وراثت میں حق نہ دینا اسلامی احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ قرآن و سنت سے متعلق قوانین نافذ کرے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت میں اب تمام پاکستانیوں کا صدر ہوں اور اس حلف کی میں پاسداری کروں گا، میرا فرض بنتا ہے کہ بلوچستان کے عوام کا مقدمہ میں خود لڑوں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر، سینیٹ اور قومی اسمبلی مل کر پارلیمنٹ بنتا ہے، میں نے سوچا ہے کہ ہفتے میں ایک دن پارلیمنٹ جا کر لوگوں سے ملوں گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ کا مسئلہ ہم سب کا ہے جس پر ہم سب اپنی جانیں قربان کرنے کو بھی تیار ہیں ، میری بھی حکومت سے یہی گزارش تھی کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہونا چاہیئے، یہ بہت اچھا ہوا کہ دھرنا مظاہرین کے ساتھ مذاکرات ہوئے اور معاملہ حل ہو گیا، انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو بھی فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ایوان صدر لوگوں کے لیے کھولا جائے، میری اہلیہ ثمینہ علوی یتیم بچوں کے ساتھ ایوان صدر میں میلاد شریف کا اہتمام بھی کریں گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پچھلی حکومت بھی پی ٹی آئی کی تھی اگر پی ٹی آئی نے کرپشن کی ہو گی تو نیب ان کے خلاف بھی کارروائی کرے گا، یہ نہ سمجھا جائے کہ احتساب حکومت کرتی ہے، یہ کام نیب کا ہے اور نیب ہی کرے گا۔