سی ڈی اے کے افسر ایاز خان کو پولیس نے تحویل میں لے لیا

ایاز خان کو جھوٹ اور غلط بیانی پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکام

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 17 نومبر 2018 12:53

سی ڈی اے کے افسر ایاز خان کو پولیس نے تحویل میں لے لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 نومبر 2018ء) : پولیس نے سی ڈی اے کے افسر ایاز خان کو تحویل میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان کو پولیس نے ڈیرہ اسماعیل خان سے تحویل میں لیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اغوا کا ڈرامہ رچانے ، غلط بیانی کرنے اور جھوٹ بولنے پر ایاز خان کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان تھانہ آبپارہ سے لا پتہ ہو گئے تھے۔ایاز خان کے اہل خانہ کے مطابق ایاز خان سے موبائل فون پر رابطہ نہیں ہو سکا اور ان کا موبائل فون بند جا رہا تھا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے ایاز خان کے پی اے نے پولیس کو ان کی گمشدگی کی اطلاع دی۔ پی اے کے مطابق ایاز خان کل ڈھائی بجے تھانہ آبپارہ سے نکلے جس کے بعد سے ایاز خان لاپتہ ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے گذشتہ روز مٓقف اختیار کیا تھا کہ ایاز خان کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ہے۔ تاہم ان کی لوکیشن معلوم کرنے کے لیے سی ڈی آر نکلوا رہے ہیں۔ دوسری جانب ایاز خان کی اہلیہ اور برادر نسبتی حسن نے ان کی گمشدگی کے حوالے سے تھانہ آبپارہ میں تحریری درخواست بھی جمع کروائی جس کے بعد ان کی تلاش کا آغاز ہو گیا۔ ایاز خان کے اچانک غائب ہونے پر یہی خیال کیا جا رہا تھا کہ انہیں بھی طاہر داوڑ کی طرح اغوا کر لیا گیا ہے لیکن گذشتہ رات ہی ایاز خان کی گمشدگی کا ڈراپ سین ہو گیا۔

سی ڈی اے افسر ایاز خان نے کہا کہ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ڈیرہ اسماعیل خان آیا تھا، تاہم موبائل گُم ہونے کی وجہ سے کسی سے رابطہ نہیں کر سکا۔ ایاز خان نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے بتایا کہ وہ اس وقت ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود ہیں اور خیریت سے ہیں۔ایاز خان کا ویڈیو پیغام میں مزید کہنا تھا کہ میرے حوالے سے کسی کو بھی پریشان ہونے یا کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس موجود ہوں۔

سوشل میڈیا پر میرے بارے میں عجیب خبریں چلائی گئیں، میرا موبائل گُم ہونے کی وجہ سے میں کسی سے رابطہ نہیں کر دکا۔ اس معاملے میں حکومت اور اداروں کی بدنامی نہ کی جائے۔ ایاز خان کو جھوٹ اور غلط بیانی کرنے اور مبینہ طور پر اپنے اغوا کا ڈرامہ رچانے پر پولیس نے ڈیرہ اسماعیل خان سے ہی تحویل میں لے لیا ہے، جس کے بعد اب ان کے خلاف قانونی کارروائی کیے جانے کا امکان ہے۔